1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن خفیہ ادارے کے نئے سربراہ نے عہدہ سنبھال لیا

عاطف بلوچ1 جولائی 2016

جرمنی میں سنیئر سول سرونٹ برونو کاہْل نے فیڈرل انفارمیشن سروس ’بی این ڈی‘ کے سربراہ کے طور پر ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔ کاہل نے عہد کیا ہے کہ وہ اس خفیہ ادارے میں وسیع تر اصلاحات لائیں گے۔

https://p.dw.com/p/1JHMM
Berlin Bruno Kahl designierter BND Präsident
کاہل نے عہد کیا ہے کہ وہ اس خفیہ ادارے میں وسیع تر اصلاحات لائیں گےتصویر: picture-alliance/dpa/M. Kappeler

خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے بتایا ہے کہ 53 سالہ برونو کاہْل نے یکم جولائی بروز جمعہ جرمن خفیہ ایجنسی بی این ڈی کے سربراہ کے طور پر چارج سنبھال لیا ہے۔ انہیں گیرہارڈ شنائڈر کی جگہ اس عہدے پر تعینات کیا گیا ہے۔

شنائڈر نے جنوری سن 2012 میں اس اہم خفیہ ادارے کی باگ ڈور سنبھالی تھی تاہم انہیں ایسے الزامات کا سامنا تھا کہ ان کی سربراہی میں بی این ڈی نے یورپی اہداف کی جاسوسی میں امریکی خفیہ ادارے این ایس اے کی مدد کی تھی۔

اسی اسکینڈل کے باعث برلن حکومت پر دباؤ بڑھ گیا تھا کہ وہ ملکی خفیہ ایجنسی بی این ڈی یعنی’ فیڈرل انفارمیشن سروس‘ سے متعلق قوانین کو سخت بنائے۔

گزشتہ بدھ ہی جرمن کابینہ نے اس خفیہ ادارے کی نگرانی بڑھانے کے حوالے سے ایک نیا قانون بھی منظور کر لیا تھا، جس کے تحت ایک بیرونی کمیٹی بھی اس ایجنسی کے معاملات پر نگاہ رکھے گی۔

برلن میں وفاقی جرمن چانسلر کے دفتر کے وزیر پیٹر آلٹمائر نے بتایا ہے کہ کاہْل چھ جولائی سے باقاعدہ طور پر اپنی ذمہ داریاں سنبھال لیں گے۔ کاہْل کو اپریل میں اس عہدے کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔

آلٹمائر نے مزید کہا کہ بی این ڈے کے نئے سربراہ کے طور پر کاہْل کو ایک بڑے چیلنج کا سامنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ کاہْل کی بنیادی ذمہ داری یہ ہو گی کہ وہ آئندہ پانچ تا دس سالوں کے دوران اس ادارے میں وسیع تر اصلاحات لائیں۔

Gerhard Schindler Porträt
شنائڈر نے جنوری سن 2012 میں اس اہم خفیہ ادارے کی باگ ڈور سنبھالی تھیتصویر: picture-alliance/dpa/B. von Jutrczenka

بی این ڈی میں مجموعی طور پر تقریبا ساڑھے چھ ہزار ملازمین کام کرتے ہیں۔ یہ ادارہ سائبر جرائم کی روک تھام کے علاوہ مسلم انتہا پسندوں کی دہشت گردی کے خلاف بھی مزید فعال بنایا جائے گا۔

برونو کاہْل ماضی میں وزارت خزانہ سے وابستہ تھے جب کہ انہوں نے وفاقی اثاثوں کی نجکاری میں بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ وہ وفاقی وزیر خزانہ وولفگانگ شوئبلے کے قریبی ساتھیوں میں سے ایک ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید