1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن سفیرکا دورہ کراچی

2 جولائی 2009

جرمن سفیر مائیکل خوخ نے کراچی شہر کا دورہ کیا اور صحافیوں سے بات چیت کی۔ اس موقع پر کوخ نے پاکستان جرمنی تعلقات کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا۔

https://p.dw.com/p/IfLy
کراچی شہر کے مرکز میں قائم مزار جناحتصویر: picture-alliance / dpa

جرمن سفیر ڈاکٹر مائیکل کوخ نے پاکستان کے آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کے حالیہ دورہ برلن کو انتہائی اہم قراردیتے ہوئے کہا کہ اس دورے میں دونوں ممالک کے درمیان دفاعی حوالوں سے مثبت بات ہوئی ہے تاہم وہ اس کی تفصیلات نہیں بتا سکتے۔

مائیکل کوخ نے بتایا کہ پاکستانی مصنوعات کی یورپی منڈیوں تک رسائی ہو رہی ہے لیکن ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کی پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان کا جرمنی کی معاشی ترجیحات والے ممالک میں شامل ہونا فی الحال ممکن نظر نہےں آتا، انہوں نے کہا کہ کراچی کی بندرگاہ جرمنی کےلئے اہمیت کی حامل ہے، انہوں نے حالیہ دورہ کراچی میں بندرگاہ کا دورہ بھی کیا ہے اور وہاں کام کے طریقہ کار کو بھی اطمینان بخش پایا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں جرمن سفیر نے بتایا کہ پاکستان اور جرمنی کے اشتراک سے لاہور میں ٹیکنیکل یونیورسٹی قائم ہو چکی ہے جو دونوں ممالک کے تعلقات کو مستحکم کرنے میں اہم کردار اداکرے گی۔

افغانستان میں موجود نیٹو افواج کے حوالے سے جرمن سفیر نے کہا کہ افغانستان میں جرمنی کے چار ہزار فوجی تعینات ہیں جن کا دائرہ اختیار افغانستان تک محدود ہے۔ امریکی ڈرون حملوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وہ یہاں ڈورن حملوں کی نہیں پاک جرمن تجارت کے فروغ کے حوالے سے بات کریں گے۔ ڈاکٹر مائیکل کوخ نے صحافیوں کے تربیتی پروگرام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جرمن نشریاتی ادارہ ڈوئچے ویلے بین الاقوامی خبروں کے حوالے سے پروگراموں میں توسیع کر رہا ہے۔ یہ ادارہ صحافیوں کی تربیت کےلئے قابل ستائش کام کر رہا ہے لیکن جرمن اور پاکستانی صحافیوں کے درمیان روابط کو مزید فروغ دینے کےلئے اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔

جرمن سفیر نے بتایا کہ جرمن یونیورسٹیوں میں 1300 پاکستانی طلب علم زیر تعلیم ہیں جو خوش آئند بات ہے۔ اس تعداد میں مزید اضافہ بھی ہو سکتا ہے، متاثرین سوات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جرمنی کی جانب سے طے شدہ امداد کو بڑھا کر دس لاکھ یورو کر دیا گیا ہے۔

رپورٹ : رفعت سعید، کراچی

ادارت : عاطف توقیر