1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن سوشل ڈیموکریٹس حکومت سازی کے معاملے پر منقسم

عاطف توقیر
14 جنوری 2018

جرمنی کی دوسری سب سے بڑی جماعت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی قدامت پسندوں کے ساتھ مل کر حکومت سازی کے موضوع پر داخلی طور پر تقسیم کا شکار ہو گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/2qpFT
Deutschland Abschluss der Sondierungen von Union und SPD
تصویر: picture-alliance/Photoshot/S. Yuqi

سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (SPD) کے کئی اہم رہنماؤں کی جانب سے چانسلر انگیلا میرکل کی قدامت پسند جماعت کرسچین ڈیموکریٹک یونین اور باویریا صوبے میں اس کی حلیف جماعت کرسچین سوشل یونین کے ساتھ مل کر حکومت سازی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔

جرمنی: مہاجرین کی سالانہ حد دو لاکھ مقرر کرنے پر اتفاق

جرمنی، مخلوط حکومت سازی کا راستہ ہموار ہو گیا

حکومت سازی کی راہ میں ’بڑی رکاوٹیں‘ موجود ہیں، میرکل

جمعے کے روز سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما مارٹن شُلز اور چانسلر میرکل نے طویل ابتدائی مذاکرات کے بعد حکومت سازی کے لیے باقاعدہ مذاکرات پر اتفاق کر لیا تھا۔

اتوار کے روز مشرقی جرمن صوبے سیکسنی انہالٹ میں تاہم سوشل ڈیموکریٹ پارٹی کے ریاستی کنویشن میں اس جماعت کے ارکان نے معمولی اکثریت سے اس اتفاق رائے سے اختلاف کیا۔ ادھر اتوار کے روز برلن شہر کے میئر اور ایس پی ٹی کے رہنما میشایل میولر نے کہا کہ انہیں چانسلر میرکل کی جماعت سی ڈی یو اور سی ایس یو کے ساتھ اپنی پارٹی کی اتحادی حکومت کی تشکیل پر ’شدید تحفظات‘ ہیں۔

ایک جرمن اخبار ٹاگیس شپیگل سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا، ’’ویسا ہی اتحاد اور ویسی ہی پالیسیاں اس صورت حال کا درست حل نہیں ہیں۔‘‘

انہوں نے کہا کہ ایس پی ڈی کو اپنے مزید مطالبات منظور کروانے کے لیے ابھی مزید بات چیت کرنا چاہیے۔

جرمن صوبے رائنلنڈ پلاٹینیٹ کے وزیراعلیٰ اور ایس پی ڈی کے رہنما مالو ڈریئر نے بھی قدامت پسندوں کے ساتھ حکومت سازی پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

یہ بات اہم ہے کہ جرمنی میں ستمبر کے اواخر میں ہونے والے عام انتخابات میں چانسلر انگیلا میرکل کی جماعت سی ڈی یو اور باویریا صوبے میں اس کی اتحادی جماعت سی ڈی یو واضح اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہے تھے اور انہیں حکومت سازی کے لیے یا تو دو چھوٹی جماعتوں کی ضرورت ہے یا ملک کی دوسری سب سے بڑی جماعت ایس پی ڈی کی حمایت کی۔

جرمن سیاسی بحران، میرکل کے لیے کیا مسائل کھڑے کر سکتا ہے؟

ایس پی ڈی نے گزشتہ انتخابات کے بعد چانسلر میرکل کے قدامت پسند بلاک کے ساتھ مل کر ایک وسیع تر اتحادی حکومت میں شمولیت اختیار کی تھی، تاہم اس جماعت کے بعض رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اس طرز کی حکومت سازی سے عوام میں اس جماعت کی مقبولیت میں کمی آئی ہے۔

ایس پی ڈی سے اتحادی حکومت کے قیام کے لیے بات چیت سے قبل چانسلر میرکل کے گرین پارٹی اور فری ڈیموکریٹک پارٹی کے ساتھ مل کر حکومت سازی کے لیے بات چیت کی تھی، مگر وہ مذاکرات ناکام ہو گئے۔