1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن شہريت کا حصول، کڑی شرائط

16 نومبر 2011

جرمنی کا شمار يقيناً ان ملکوں ميں نہيں ہوتا جہاں کی شہريت حاصل کرنا آسان ہو۔ يہاں شہريت کے حصول کے ليے درخواست دہندہ کو کئی شرائط پوری کرنا پڑتی ہيں۔

https://p.dw.com/p/13BVF
ايک ترک خاتون جرمن پاسپورٹ کے ساتھ
ايک ترک خاتون جرمن پاسپورٹ کے ساتھتصویر: Fotomontage/AP/DW

جرمنی ميں اصولی طور پر جرمن شہری اُسی کو سمجھا جاتا ہے جس کے ماں باپ دونوں يا اُن ميں سے کوئی ايک جرمن ہو۔ ايسے والدين کے ہاں پيدا ہونے والا بچہ شروع ہی سے جرمن شہری ہوتا ہے۔ ليکن اگر والدين ميں سے ايک کی شہريت غير جرمن ہو تو بچہ دونوں شہريتيں اختيار کر سکتا ہے اور اسے کوئی بھی شہريت ترک نہيں کرنا پڑتی۔

اس کے علاوہ سن 2000 سے جائے پيدائش کا ضابطہ بھی رائج ہے، يعنی يہ کہ جو بچہ جرمنی ميں پيدا ہوتا ہے وہ بعض شرائط پوری ہونے کی صورت ميں جرمن ہی ہوتا ہے، چاہے اس کے دونوں والدين جرمن نہ بھی ہوں۔ ليکن ايک شہريت منتخب کرنے کے ضابطے کے مطابق اسے 18 سال کی عمر کو پہنچنے کے بعد جرمن شہريت يا اپنے والدين کی شہريت ميں سے کسی ايک کا انتخاب کرنا ہوتا ہے۔

جرمن شہريت اختيار کرنے کے ليے جو طريقہء کار رکھا گيا ہے وہ اتنا آسان نہيں ہے۔ متعلقہ دفتر کے کارکنوں سے ايک رضاکارانہ گفتگو کے بعد اس کے ليے باقاعدہ درخواست داخل کی جا سکتی ہے۔ جو ابھی 16 سال کا نہيں ہوا، اُس کے ليے يہ درخواست اُس کے والدين جمع کراتے ہيں۔

جرمن شہريت کے ليے ٹيسٹ
جرمن شہريت کے ليے ٹيسٹتصویر: AP

اس کے علاوہ کئی اور شرائط بھی پوری کرنا ہوتی ہيں، جن ميں سے اہم ترين يہ ہے کہ جرمن شہريت کے ليے درخواست دہندہ کو اپنی شہريت ترک کرنا پڑتی ہے۔ اس کے علاوہ اُسے يہ ثبوت بھی دينا پڑتا ہے کہ وہ جرمن زبان پر کافی عبور رکھتا ہے۔ اُسے جرمنی کے قانونی اور معاشرتی ضوابط کا بھی علم ہونا چاہيے۔ اس علم کو شہريت سے متعلق ايک ٹيسٹ کے ذريعے جانچا جاتا ہے جس کے مذہب، قانونی رياست اور معاشرتی امور پر مبنی 33 ميں سے 17 سوالات کے جوابات درست ہونا چاہئيں۔

خصوصی حالات کے تحت اگر کسی فرد کا جرمن شہريت کا حصول مفاد عامہ ميں ہے تو پھر متعلقہ حکام اپنے اختيارات استعمال کرتے ہوئے خود بھی اُسے جرمن شہريت دے سکتے ہيں۔ اسپورٹس ميں خصوصی مقام رکھنے والوں يا پناہ گزينوں پر اس استثنائی ضابطے کا اطلاق ہو سکتا ہے۔ جرمنوں کے رفقائے حيات اور عمر رسيدہ تارکين وطن کے ليے حالات کی مناسبت سے جرمن شہريت کا حصول آسان بنايا جا سکتا ہے۔

گھانا کا ايک جوڑا جرمن شہريت کی درخواست جمع کراتے وقت
گھانا کا ايک جوڑا جرمن شہريت کی درخواست جمع کراتے وقتتصویر: AP

ليکن درحقيقت جرمن شہريت کے حصول کی شرائط کی فہرست اس سے کہيں زيادہ طويل ہے۔ شہريت کے درخواست دہندہ کے پاس جرمنی ميں غير معينہ مدت تک کے ليے قيام کا اجازت نامہ ہونا ضروری ہے اور اُسے کم ازکم آٹھ سال سے جرمنی ميں مقيم بھی ہونا چاہيے۔ يہ بھی ضروری ہے کہ وہ اپنے اخراجات زندگی بڑی حد تک خود پورا کررہا ہو۔ بعض خاص طور پر مشکل حالات ميں اپنے اخراجات خود پورے کرنے کی يہ شرط نرم بھی کر دی جاتی ہے، مثلاً اگر کوئی ملازمت چھوٹ جانے کی وجہ سے بے روزگارر ہو گيا ہو، اُسے اپنے چھوٹے بچوں کی ديکھ بھال کرنا پڑتی ہو يا وہ ابھی زير تعليم ہو۔

اس کے علاوہ شہريت کے متمنی کو جرمنی کے جمہوری نظام کو بھی ماننا ہوتا ہے اور يہ بھی ضروری ہے کہ وہ کسی جرم ميں ملوث نہ ہوا ہو۔ بعض مخصوص حالات ميں دوہری شہريت بھی ممکن ہے۔ خاص طور پر يورپی يونين ميں شامل ممالک کے شہری اپنی شہريت کے ساتھ ساتھ جرمن شہريت بھی حاصل کر سکتے ہيں۔ اس سلسلے ميں يورپی ملکوں نے ايک سمجھوتہ کيا ہے کہ يورپی يونين کے کسی اور ملک کی شہريت حاصل کرنے پر پرانی شہريت خود بخود منسوخ نہيں ہوتی۔ اس کے علاوہ جن ملکوں ميں شہريت منسوخ کيے جانے کی کوئی اجازت نہيں ان کے شہری بھی دوہری شہريت رکھ سکتے ہيں، مثلاً مراکش يا ايران کے شہری۔

رپورٹ، ڈافنے گراتھ ووہل / شہاب احمد صديقی

ادارت: مقبول ملک