1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن فوج میں غیر ملکیوں کی بھرتی بھی ممکن

13 فروری 2011

جرمن فوج کے بنیادی ڈھانچے میں اصلاحات کے حوالے سے جو تجاویز زیر بحث ہیں، اُن میں سے ایک یہ بھی ہے کہ جرمنی میں آباد غیر ملکی تارکین وطن گھرانوں کے افراد کو بھی جرمن فوج میں بھرتی ہونے کی اجازت دی جائے۔

https://p.dw.com/p/10GU9
جرمن فوجیوں کی معمول کی مشق

جرمن فوج اپنی سرگرمیاں بطور آجر تیز تر اور پُر کشش بنانا چاہتی ہے۔ جرمن وزارت دفاع کی اطلاعات کے مطابق فوج بحیثیت ایک ادارے کے خود کو جرمن اور غیر ملکی دونوں طرح کے خاندانوں کے لئے زیادہ سے زیادہ پُر کشش بنانا چاہتی ہے۔

جرمن فوج کے بنیادی ڈھانچے میں اصلاحات کے حوالے سے جو تجاویز زیر بحث ہیں، اُن میں سے ایک یہ بھی ہے کہ جرمنی میں آباد غیر ملکی تارکین وطن گھرانوں کے افراد کو بھی جرمن فوج میں بھرتی ہونے کی اجازت دی جائے۔

حال ہی میں وفاقی کابینہ نے جرمنی میں لازمی ملٹری سروس ختم کرنے سے متعلق بل کی منظوری دی۔ اس قانون کے اطلاق کے ساتھ ساتھ جرمن فوج روزگار فراہم کرنے والے ایک اہم ملکی ادارے کی حیثیت سے اپنا امیج بہتر سے بہتر بنانا چاہتی ہے۔ اس کے لئے جرمن وزارت دفاع مستقبل میں جرمنی میں آباد غیر ملکیوں کو بھی جرمن فوج میں خدمات انجام دینے کا موقع فراہم کرنا چاہتی ہے۔ اس امر کا انکشاف جرمن جریدے ’ فوکس‘ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ سے ہوا۔

Flash-Galerie Bundeswehr-Einsatz in Afghanistan
افغانستان متعین جرمن فوجیتصویر: AP

اطلاعات کے مطابق جرمن فوج کی سرگرمیوں میں اضافے سے متعلق اہم اقدامات کی تفصیلات پر مشتمل ایک 73 صفحات پر مشتمل مسودہ تیار کیا گیا ہے۔ اس دستاویز میں پہلے سے شامل فوجی سرگرمیوں کا دائرہ کار وسیع تر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جرمنی میں آباد ایسے افراد جو قابلیت، اہلیت اور فوجی خدمات سر انجام دینے کی صلاحیتیں رکھتے ہیں، انہیں جرمن فوج میں بھرتی ہونے کی اجازت ہوگی، یہاں تک کہ اگر ان کے پاس جرمن شہریت نہیں بھی ہے تب بھی یہ فوجی خدمات انجام دینے پر مامور کیے جا سکتے ہیں۔

جرمنی کی وزارت دفاع کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ جرمن فوج کے یہ فیصلے ملک میں شماریات آبادی سے متعلق اُن اندازوں کے تناظر میں نہایت اہم ہیں، جن کے تحت جرمن معاشرہ تیزی سے عمر رسیدہ ہو رہا ہے اور آئندہ 50 سالوں کے اندر جرمنی میں نوجوانوں کی تعداد بہت کم ہوگی۔ دوسری جانب جرمنی میں لازمی ملٹری سروس ختم کرنے کا فیصلہ بھی اس امر کا تقاضا کرتا ہے کہ جرمن فوج کی سرگرمیوں کو زیادہ سے زیادہ دلچسپ بنایا جائے تاکہ زیادہ افراد اس میں بھرتی ہونے کی طرف راغب ہوں۔

Karl-Theodor zu Guttenberg Bundeswehr NO FLASH
جرمن وزیر دفاع سوگُٹنبرگ نے حال ہی میں فوج میں اصلاحات کی تجاویز متعارف کروائیںتصویر: picture alliance/dpa

دوسری جانب جرمن فوج میں غیر ملکیوں کو بھرتی کرنے کا ایک اور اہم مقصد یہ بھی ہے کہ جرمنی میں کام کرنے والے والدین کے بچوں کے لئے ’ ڈے کیئر سینٹرز‘ اور کنڈر گارٹنز‘ کی تعداد میں بھی واضح اضافہ کیا جائے تاکہ کام کرنے والے والدین کو اپنے پیشے اور فیملی اور بچوں کی دیکھ بھال دونوں میں مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اس سلسلے میں وفاقی جرمن پارلیمان میں جرمن فوج کے امور کے نگراں، فری ڈیمو کریٹک پارٹی (ایف ڈی پی) کے سیاستدان ہیلموٹ کیو نگز ہاؤس پہلے ہی کام کرنے والے والدین کے بچوں کی دیکھ بھال کے مواقع بہتر اور مؤثر تر بنانے پر زور دے چُکے ہیں۔

تاہم اب تک یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ ان تجاویز کو عملی جامہ پہنانے کے لئے درکار رقم وفاقی حکومت کی طرف سے مختص کر دی گئی ہے یا نہیں۔

رپورٹ: کشور مصطفیٰ

ادارت: ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں