1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن وزیر خارجہ اچانک دورہ افغانستان پر

29 اپریل 2009

جرمن وزیر خارجہ بدھ کواچانک ہی دورے پرافغانستان پہنچ گئے ہیں ۔ کابل آمد تک ان کے دورے کوخفیہ رکھا گیا۔ دوسری طرف آج ہی کے دن شمالی افغانستان میں جرمن فوجیوں پر ایک خود کش حملہ کیا گیا۔

https://p.dw.com/p/HgXA
جرمن وزیر خارجہ شتائن مائر اپنے افغان ہم منصب رنگین داد فر سپانتار کے ساتھتصویر: AP

جرمن وزیر خارجہ فرانک والٹر شٹائن مائر نے افغانستان میں قیام امن کے لئے پاکستان کے کردار کو اہم قرار دیا ہے۔ اپنے دورہ افغانستان کے دوران صدرحامد کرزئی سے ملاقات کے بعد انہوں نے کہا کہ وہ خطے میں پائیدار امن کے لئے علاقائی سطح پر کوئی حل تلاش کرنے کے حق میں ہیں ، جس میں تمام فریقین کے تعاون سے ایک جامع حکمت عملی ترتیب دی جائے۔ انہوں نے زور دیا کہ اگر یوں نہیں ہوتا تو افغانستان میں امن کی کوششیں مکمل طور پر کارگر ثابت نہیں ہو سکیں گی۔

دوسری طرف بدھ کے دن ہی شمالی افغانستان کے صوبہ قندوز میں جرمن فوجیوں پر ایک خود کش بم حملے کے نتیجے میں چار جرمن فوجی معمولی زخمی ہو گئے۔ صوبے کے گورنر محمد عمر نے بتایا کہ ایک خود کش حملہ آور نے دھماکہ خیز مواد اپنے جسم کے گرد باندھ رکھا تھا اور اُس نے علی آباد نامی ضلع میں خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ اُدھر طالبان باغیوں کے ترجمان زیبی اللہ مجاھد نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ خود کش حملہ آور نے بارود بھری گاڑی کے ساتھ حملہ کیا ہے۔ مجاہد نے دعوی کیا کہ اس حملے میں جرمن افواج کے دو ٹینک تباہ کر دئے گئے اور ٹینکوں کے اندر تمام جرمن فوجی ہلاک ہو گئے۔

شٹائن مائر نے اس حملے کی مذمت کی اور کہا کہ ایسے حملے افغانستان میں تعمیر و ترقی کے لئے جرمنی کے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتے۔ شٹائن مائر نے کہا کہ شمالی افغانستان میں سیکورٹی کی صورتحال کوئی خاص بہتر نہیں ہے اور اسی لئے وہاں جرمن فوجی دستوں کو تعمیر وترقی کے کاموں میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ زخمی ہونے والے جرمن فوجیوں کے جلد صحت یابی کے لئے دعا گو ہیں۔

Steinmeier in Afghanistan April 2009
جرمن وزیر خارجہ نے افغانستان میں قیام امن کے لئے پاکستان کے کردار کو اہم قرار دیا ہےتصویر: AP

شٹائن مائر بدھ کے دن اچانک ہی افغانستان کے دورے پر پہنچے اور کابل آمد تک ان کے اس دورے کو خفیہ رکھا گیا۔ سن 2007 میں اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد شٹائن مائر کا یہ چوتھا دورہ افغانستان ہے۔ جرمن وزارت خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ شٹائن مائر کے اس دورے میں پاکستان اور افغانستان کے لئےجرمنی کےخصوصی ایلچی بیرنڈ میوٹسل برگ بھی شامل ہیں۔

جرمن وزیرخارجہ نے کابل حکومت کو برلن کی طرف سےبھرپور مدد کا یقین دلایا ہے۔ شٹائن مائر نے اپنے افغان ہم منصب رنگین داد فر سپانتار اور دیگر اہم رہنماوں سے ملاقات کی۔ اس کے علاوہ شٹائن مائرافغانستان متعین جرمن فوجیوں سے بھی ملاقات کریں گے۔

افغانستان میں اس وقت تقریبا 3,800 جرمن فوجی تعینات ہیں۔ اور افغانستان میں صدارتی انتخابات کے دوران سیکیورٹی انتظامات کے لئے جرمن حکومت اِن فوجیوں کی تعداد بڑھا کر 4,400 کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔

عاطف بلوچ/ امجد علی