1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن وزیر خارجہ: تنقید کی زد میں

13 مارچ 2010

جرمن وزير خارجہ ويسٹر ويلے پر داخلی سیاست کے ساتھ ساتھ یہ تنقيد کی بھی جاری ہے وہ جنوبی امريکہ کےدورے ميں اپنے بھائی کے کاروباری ساتھی کو بھی ہمراہ لے کر گئے تھے۔

https://p.dw.com/p/MSDG
تصویر: AP

جرمنی کی مخلوط حکومت ميں شامل چھوٹی جماعت فری ڈيمو کريٹک پارٹی ايف ڈی پی سے تعلق رکھنے والے وزير خارجہ گيڈو ویسٹر ويلے پر يہ الزام لگايا جارہا ہے کہ وہ جرمنی کے خارجہ سياست کے مفادات ميں اپنے نجی اور پارٹی مفادات کو شامل کررہے ہيں۔ تاہم اُنہوں نے جنوبی امريکہ کے چھ روزہ سرکاری دورے ميں اپنے ساتھ جانے والے وفد پراپوزيشن کی تنقيد کو خود پراور اپنے گھرانے پر ذاتی حملہ قرار ديا ہے۔ ويسٹر ويلے نے کہا: ’’جنوبی امريکہ کا دورہ بہت کامياب رہا ہے اور يہ جرمنی اور جرمن خارجہ پاليسی کے حق ميں بہت اچھا ہے۔ جرمنی ميں مجھ پر جو بہتان باندھے جارہے ہيں اور پارٹی سياست کے تحت جو الزام تراشياں کی جارہی ہيں،اُن کی کوئی اہميت نہيں ہے‘‘۔

Flagge von Uruguay und Außenminister Westerwelle
جرمن وزیر خارجہ اور یوراگوئے کا جھنڈاتصویر: DW/AP

ايف ڈی پی کے جنرل سيکريٹری کرسٹيان لنڈنر نے کہا ہے کہ اس قسم کے الزامات جمہوريت کے لئے خطرہ ہيں۔اُنہوں نے يہ بھی کہا کہ وزير خارجہ ويسٹر ويلے پر تازہ ترين الزامات اور اُن خيالات کے درميان ايک تعلق ہے جن کا اظہار ويسٹر ويلے نے حال ہی ميں رياست کے سماجی فلاحی ڈھانچے اور اخراجات کے بارے ميں کيا تھا۔ اُنہوں نے کہا کہ ويسٹر ويلے کے خلاف چلائی جانے والی مہم کے باوجود سماجی فلاحی رياست کے مستقبل اور ہماری سياست کے سماجی معاشرتی معيار کے بارے ميں بحث ضروری ہے۔

تاہم ويسٹر ويلے پر الزامات کی بوچھاڑ ہورہی ہے۔ اخبار Berliner Zeitung نے لکھا ہے کہ ويسٹر ويلے ايسے تاجروں اور صنعتکاروں کو غير ملکی دوروں ميں ساتھ لے جاتے ہيں جن کے، اُن کے بھائی کائی اور اُن کے رفيق حيات ميشائيل مرونس کے ساتھ تعلقات ہيں جو اسپورٹس مقابلوں کے مننيجر ہيں۔اپوزيشن نے ان رپورٹوں پر حيرت ظاہر کی ہے۔ ايس پی ڈی کی جنرل سيکريٹری آندريا نالس نے کہا:

Guido Westerwelle trifft Lula da Silva in Brasilien
جرمن وزیر خارجہ اور برازیل کے صدرتصویر: picture-alliance/dpa

"اس سے اقرباء پروری کی بو آتی ہے۔ ايک وزيرخارجہ کو اپنے نجی اور پارٹی مفادات کو رياستی مفادات اور فرائض سے جدا رکھنا چاہئے۔ "

جرمنی کی اپوزيشن کی ايک اور جماعت گرين پارٹی کی پارليمانی قائد ريناتے کيون آست نے کہا کہ ويسٹر ويلے جرمنی اور وزارت خارجہ کی ساکھ کو نقصان پہنچا رہے ہيں۔ دی لنکے نامی اپوزيشن پارٹی کی نائب سربراہ گزينے لوچ نے کہا کہ اپنے خاندان کے لوگوں کو اس طرح سے مالدار بنانا کرپشن ہے اور ايک بدعنوان سياستدان کو بد عنوان کہنے کی اجازت ہونا چاہئے۔

جرمن وزارت خارجہ نے ان الزامات کی ترديد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزيرخارجہ کے دورے ميں ان کے ہمراہ جانے والے تاجروں اور صنعتکاروں کو اُن کی پيشہ ورانہ صلاحيتوں کی وجہ سے چنا گيا تھا۔ جرمن چانسلر ميرکل نے بھی اپنے وزيرخارجہ کی حمايت کی ہے۔

رپورٹ شہاب احمد صدیقی

ادارت افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں