1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن يونيورسٹی ميں اسلامي علوم کی تعليم

6 اکتوبر 2011

جرمنی کی ٹيوبنگن يونيورسٹی ميں اسلامی علوم کی تعليم کا پہلا جرمن مرکز اپنا کام 10 اکتوبر سے شروع کر رہا ہے۔ يہاں اسلاميات کے اساتذہ اور جرمنی کی مساجد کے ليے اماموں کو تعليم دی جائے گی۔

https://p.dw.com/p/12mpr
ٹيوبنگن يونيورسٹی
ٹيوبنگن يونيورسٹیتصویر: picture-alliance/dpa

جرمنی کے طول و عرض ميں پھيلے ہوئے اسکولوں ميں تقريباً سات لاکھ مسلمان طلبا بھی تعليم حاصل کر رہے ہيں۔ جرمنی کی وفاقی وزارت تعليم کا اندازہ ہے کہ ان طلبا کو اسلاميات کا مضمون پڑھانے کے ليے آئندہ برسوں کے دوران 2000 تک اساتذہ کی ضرورت ہو گی۔ اس کے علاوہ جرمنی کی مساجد ميں ايسے اماموں کی ضرورت بتائی جاتی ہے، جو جرمنی کے حالات اور طرز زندگی سے واقف ہوں اور جرمن زبان ميں اسلام کی تعليمات کو پيش کر سکيں۔ اب تک صورتحال يہ ہے کہ جرمنی ميں خاص طور پر ترک مسلم برادری کی مساجد کے ليے زيادہ تر امام ترکی سے بلائے جاتے ہيں اور وہ يہاں چند سال مساجد ميں امامت کے فرائض انجام دے کر واپس چلے جاتے ہيں۔

ٹيوبنگن يونيورسٹی ميں، جو مسيحی علوم کی تعليم و تحقيق کا ايک تاريخی مرکز ہے، امام مسجد اور اسلاميات کے اسکول ٹيچر کی تربيت و تعليم کے نئے کورس شروع کيے جا رہے ہيں۔ اس سال کے ونٹر سمسٹر ميں جو اگلے سال کے شروع تک جاری رہے گا، ٹيوبنگن يونيورسٹی ميں اسلامی علوم کے ڈگری کورس ميں 24 مسلمان مرد اور خواتين حصہ لے رہے ہيں۔ بيچلر کی ڈگری والا يہ کورس آٹھ سمسٹر پر محيط ہو گا۔ يونيورسٹی کے وائس چانسلر بيرنڈ اينگلر نے کہا: ’’اگر ہم اسلامی علوم کی تعليم کا ايک مرکز بننا چاہتے ہيں، جسے ہم بين الاقوامی سطح پر پيش کر سکيں، جسے علمی ميدان ميں تسليم کيا جائے اور اہميت بھی دی جائے تو ہميں خاص طور پر اس ابتدائی مرحلے ميں يہ واضح کر دينا ہو گا کہ ہم يہاں علمی معياروں ہی کو مرکزی اہميت ديتے ہيں۔‘‘

جرمن شہر بريمن کے ايک اسکول ميں مسلمان طالبات
جرمن شہر بريمن کے ايک اسکول ميں مسلمان طالباتتصویر: AP

ٹيوبنگن يونيورسٹی اس شعبے ميں فی الحال چار پروفيسروں کا تقرر کرنا چاہتی ہے۔ ان کا انتخاب عجلت ميں نہيں کيا جائے گا۔ جونئير اور مہمان پروفيسر اور شايد غير ممالک سے بھی پروفيسر مدعو کيے جائيں گے۔ لمبی مدت کے ليے چھ پروفيسروں کا تقرر کيا جائے گا۔

اب تک صرف ايک پروفيسر کو نامزد کيا گيا ہے۔ يہ عمر حمدان ہيں۔ ان کے پاس اسرائيلی پاسپورٹ ہے اور وہ اسرائيل ہی ميں مقيم تھے۔ طلبا کے تبادلے کے ايک پروگرام کے دوران انہوں نے کئی سال قبل جرمن زبان سيکھی تھی۔ سنی مسلم حمدان نے ٹيوبنگن يونيورسٹی کے ساتھ ساتھ يروشلم ميں بھی عربی، اسلامی علوم اور مذاہب کے تقابلی مطالعے کی تعليم حاصل کی ہے۔

شہرکولون کی ايک مسجد ميں ايک نو مسلم جرمن امام حسن دائيک
شہرکولون کی ايک مسجد ميں ايک نو مسلم جرمن امام حسن دائيکتصویر: DW

ٹيوبنگن يونيورسٹی سے فارغ التحصيل ہونے والے کتنے طلبا امام بنيں گے، يہ نہيں کہا جا سکتا کيونکہ بيچلر يا ماسٹرز کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد وہ کسی مسجد کی انتظاميہ کو امام کی حيثيت سے تقرری کی درخواست دے سکتے ہيں اور اگر اس مسجد کی انتظاميہ اور نمازيوں نے يہ فيصلہ کيا کہ وہ واقعی امام بن سکتے ہيں، تب ہی وہ يہ اہم مقام حاصل کر سکيں گے۔

 

رپورٹ: زبينے رپرگر / شہاب احمد صديقی

ادارت: امجد علی     

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید