1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جنسی زیادتی کے متاثرین کے لیے پاپائے روم کی شفقت

24 ستمبر 2011

کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ بینیڈیکٹ شانزدہم نے جرمن شہر ایرفُرٹ میں جمعے کے روز اچانک ان افراد سے ملاقات کی، جو کیتھولک تعلیمی اداروں میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنے۔

https://p.dw.com/p/12ffx
پاپائے روم ایر فرٹ میںتصویر: dapd

پوپ نے ایک مرتبہ پھر ایسے واقعات پر اپنے گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ ویٹیکن سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پوپ نے ایک مرتبہ پھر کہا کہ کیتھولک اداروں میں بچوں کا تحفظ چرچ کی پہلی ترجیح ہونا چاہیے۔ انہوں نے متاثرہ خاندانوں کے افراد سے اپنی اس ملاقات میں ایک مرتبہ پھر اس عزم کا اظہار کیا کہ کیتھولک کلیسا اپنے زیرسرپرستی چلنے والے اداروں میں بچوں کے تحفظ اور سلامتی کا ضامن ہے۔ متاثرین سے اپنی ان نجی ملاقات میں پوپ نے متاثرہ خاندانوں کو یقین دلایا کہ کیتھولک کلیسا بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات کی روک تھام اوربچوں کے تحفظ کے لیے ہر ممکنہ اقدامات کرے گا۔

واضح رہے کہ جرمنی میں کیتھولک چرچ کے زیرانتظام چلنے والے تعلیمی اداروں میں ماضی میں بچوں کے ساتھ زیادتی کے درجنوں واقعات سامنے آنے کے بعد بہت سے افراد نے کیتھولک عقیدے سے علیحدگی اختیار کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس حوالے سے بچوں کے ساتھ زیادتی کی باقاعدہ طور پر چھ سو سے زائد درخواستیں جمع کرائی گئیں تھیں، جن میں چرچ سے ہرجانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ ان متاثرہ خاندانوں کی تنظیم کا ویٹیکن پر الزام ہے کہ اس کی طرف سے متاثرین کو انصاف دلانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات ناکافی ہیں۔

NO FLASH Papstbesuch in Deutschland 2011 Erfurt Evanglische Kirche Nikolaus Schneider
پوپ بینیڈکٹ شانزدہم ایر فرٹ شہر میں واقع پروٹیسٹنٹ خانقاہ کے دورے پرتصویر: picture alliance/dpa

ویٹیکن کی جانب سے پوپ کی ان ملاقاتوں کے حوالے سے سامنے آنے والے اس تفصیلی اور انتہائی سنجیدہ الفاظ پر مبنی بیان سے خود اس معاملے کی اہمیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

جمعرات کے روز پوپ نے جرمن دارالحکومت برلن سے اپنے دورہ جرمنی کا آغاز کیا تھا۔ اس موقع پر برلن میں تقریبا آٹھ ہزار افراد نے بچوں کے ساتھ زیادتی میں ملوث افراد کے اب تک انصاف کے کٹہرے تک نہ لائے جانے کے خلاف مظاہرہ کیا۔

اپنے اس چار روزہ دورہ جرمنی کے دوسرے روز یعنی جمعے کو پوپ نے مشرقی جرمن شہر ایرفُرٹ میں کیتھولک چرچ میں اصلاحات کے لیے آواز اٹھانے والے اور پروٹیسٹنٹ فرقے کے بانی مارٹن لوتھر کی خانقاہ کا دورہ بھی کیا۔ مارٹن لوتھر نے اب سے تقریبا پانچ صدیاں قبل کیتھولک چرچ سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔

پوپ نے اس موقع پر کہا کہ مسیحیت میں تقسیم کی وجہ سے کئی طرح کے چیلیجز پیدا ہو رہے ہیں، جن کا حل صرف یکجہتی اور اتحاد میں ہے۔

رپورٹ: عاطف توقیر

ادارت: عابد حسین

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں