1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جنوبی افريقہ ميں ہنگامے

رپورٹ:شہاب احمد صدیقی ، ادارت : امجد علی25 جولائی 2009

جنوبی افريقہ ميں بڑے پيمانے پر ہنگامے جاری ہيں۔ ملک کی مفلس آبادی کو شکايت ہے کہ پندرہ سال قبل نسل پرستانہ نظام کے خاتمے کے بعد سے ہونے والی ترقی ميں انہيں حصہ نہيں ملا ہے۔ جنوبی افريقہ شديد سماجی بے چينی کا شکار ہے۔

https://p.dw.com/p/Ix7T
جنوبی افریقہ کے مظاہرینتصویر: AP

مئی ميں جنوبی افريقہ کا صدر منتخب ہونے سے پہلے جيکب زوما نے عوام سے مکانات، ملازمتيں، بجلی اور پانی فراہم کرنے کا وعدہ کيا تھا۔ بہت سے جنوبی افريقی زوما کو، نسل پرستی کے خاتمے کے بعد نئے جنوبی افريقہ کے ثمرات سے فائدہ اٹھانے کا آخری موقع سمجھتے ہيں۔ ملک کے غرباء کے علاقوں ميں اکثر يہ سننے ميں آتا ہے کہ آخر کار جمہوريت کو کھا کر اس سے بھوک نہيں مٹائی جا سکتی۔

جنوبی افريقہ ميں حکومت کے خلاف غيض وغضب بہت شديد ہے۔ پچھلے ہفتوں کے دوران بيس سے زيادہ اضلاع ميں سڑکوں پر رکاوٹيں کھڑی کی گئيں، پوليس پر پتھراؤ ہوا اور گاڑياں جلا دی گئيں۔ جنوبی افريقہ کے مشہور کارٹونسٹ زپيرو نے ايک کارٹون ميں، سہمے ہوئے صدر زوما کے اوپر سے، ہڑتالوں، پتھراؤ، گھیراؤ جلاؤ، غيرملکيوں پر تشدد اور لوٹ مار کی ايک ديو ہيکل لہر کو گذرتے ہوئے دکھايا ہے۔

Unruhen in Südafrika
شہروں میں پولیس کی تعیناتی کو یقینی بنایا گیا ہے۔تصویر: AP

حکومتی پارٹی اے۔اين۔سی کے جنرل سيکريٹری منٹاش نے کہا کہ وہ سماجی احتجاجات سے منسلک تشدد کی مذمت کرتے ہيں اور اس کے اسباب کی چھان بين کررہے ہيں۔

طاقتور ٹريڈ يونين کے صدر اور صدر جيکب زوما کے قريبی ساتھی، دلامينی کہتے ہیں کہ حکام کے خلاف غم و غصہ کتنا ہی صحيح کيوں نہ ہو، تشدد اور دوکانوں کی لوٹ مار کی اجازت نہيں دی جا سکتی۔ آخرکار ان دکانوں سے لوگوں کو روزگار بھی ملتا ہے۔

زوما اور ان کی حامی ٹريڈ يونين تنظيموں اور کميونسٹوں نے انتخابات سے پہلے ايک معاشرتی تبديلی اور سب کے لئے بہتر حالات زندگی کے وعدے کئے تھے۔ اب صدر زوما کی حکومت کے اسی دن بھی پورے نہيں ہونے پائے ہيں کہ عوام کا غم و غصہ ابل پڑا ہے۔ جنوبی افريقہ کے امن کے نوبل انعام يافتہ بشپ ڈيسمنڈ ٹوٹو نے 2006ء ہی ميں کہا تھا کہ جنوبی افريقہ، امير اور غريب کے مابين بہت گہری خليج کی وجہ سے بارود کے ڈھير پر کھڑا ہے۔ برسوں سے احتجاجات کا سلسلہ جاری ہے، جواکثر پرامن نہيں رہتے ليکن جن کی وجوہات موجود ہيں۔ لوگ بارش سے بچنے کے لئے مضبوط چھتيں، پانی، بجلی اور علاج کا کارگر نظام چاہتے ہيں۔ سابق تحريک آزادی اے۔اين۔سی نے نسل پرستانہ نظام کے خاتمے کے بعد تين ملين نئے مکانات تعمير کئے ہيں ليکن اب بھی ايک ملين سے زائد جنوبی افريقی گتے اور ٹين سے بنی جھونپڑيوں ميں رہتے ہيں۔

Vereidigung von Zuma
جنوبی افریقہ کے صدر جیکب زوماتصویر: AP

جنوبی افريقہ ميں بے چينی کی وجہ عالمی مالياتی بحران بھی ہے۔ سترہ سال ميں پہلی بار جنوبی افريقہ کو اقتصادی کسادبازاری کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ اچھے دفتری اہلکاروں اور افسروں کی کمی ہے اور رشوت کا زور ہے۔ بہت سے سرکاری افسر اپنے عہدے کو منصبی ذمے داری کے بجائے ذاتی دولت کمانے کا ذريعہ سمجھتے ہيں۔ عوام ميں اس پر بھی غصہ پايا جاتا ہے کہ صدر زوما کے وزراء سرکاری استعمال کے لئے نئی نئی پر تعيش کاريں منگواتے رہتے ہيں۔