1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جنوبی افریقائی ممالک کے اجلاس میں شرکت سے رابرٹ مگابے کا انکار

11 اپریل 2008

زمبابوے کے صدر رابرٹ مگابے نے اعلان کیا ہے کہ وہ زیمبیا میں شروع ہونے والے South African Development Communityکے اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔ غالب امکان ہے کہ اس اجلاس میں رابرٹ مگابے پر زمبابوے کے حالیہ صدارتی انتخابات کے حوالے سے چودہ ممالک پر مشتمل اس تنظیم میں سخت تنقید کی جائے گی۔

https://p.dw.com/p/Di7S
تصویر: picture-alliance/ dpa

زمبابوے کے صدر رابرٹ مگابے کے بجائے South African Development Community کے اجلاس میں ان کی حکومت کے چار وزراء شرکت کریں گے۔ حزبِ اختلاف کی جماعت MDCنے اپنے لیڈر مارگن سوانگیری کی اس اجلاس میں شرکت کی تصدیق کر دی ہے۔ سوانگیری حالیہ صدارتی انتخابات میں فتح کا دعویٰ کر چکے ہیں جب کہ رابرٹ مگابے کی حکومت کی جانب سے انتخابات کے بارہ روز بعد بھی نتائج کا اجراء نہیں کیا گیا ہے۔ رابرٹ مگابے کی حکومت نئے صدارتی انتخابات کر وانے کا ارادہ رکھتی ہے۔


mاس پورے تنازعے میں زمبابوے کے پڑوسی ممالک ، بالخصوص جنوبی افریقہ کا کردار بہت اہم ہو چکا ہے۔ SADCکا اجلاس اس تنازعے کو حل کرنے میں ایک اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ مگر رابرٹ مگابے کی حکومت بضد ہے کہ اس قسم کے کسی اجلاس کی ضرورت نہیں ہے اس لیے کہ زمبابوے کی حکومت تا حال انتخابی نتائج مرتّب کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ حکومت کا موقِف ہے کہ رابرٹ مگابے کو ہرانے کی غرض سے الیکشن کمیشن کے بعض اہلکاروں نے ووٹوں کی گنتی میں گھپلا کیاہے۔ دوسری جانب حزبِ مخالف جماعتوں کا اصرار ہے کہ انتخابی نتائج کے اجراء میں تاخیر صری رابرٹ مگابے کو انتخابات میں فتح دلوانے کا کوششوں کا حصّہ ہے۔


اس درمیان زمبابوے میں صورتِ حال کشیدہ ہے اور حکومت کی جانب سے کسی بھی قسم کی سیاسی ریلی نکالے جانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ ایک بڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں کو ہرارے کی سڑکوں پر تعینات کر دیا گیا ہے۔ حزبِ اختلاف نے منگل کے روز سے ہڑتال کی کال دے دی ہے جو اس کے مطابق اس وقت تک جاری رہے گی جب تک انتخابی نتائج کا اعلان نہیں کیا جاتا۔ حزبِ اختلاف دوبارہ صدارتی انتخابات کو یک سر مسترد کر چکی ہے۔ اس دوران مارگن سوانگیری جنوبی افریقہ کے صدر سے بھی ملاقات کر چکے ہیں۔


اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون بھی مگابے کی حکومت پر زور دے چکے ہیں کہ انتخابی نتائج کا بلا تاخیر اعلان کیا جائے۔ بین الاقوامی برادری کے اس دبائو کی موجودگی میں افریقی ممالک کے اس اجلاس کا منعقد ہونا رابرٹ مگابے کو مزید پریشانیوں سے دوچار کر سکتا ہے۔ مگر چوراسی سالہ زمبابوے کی آزادی کے ہیرو رابرٹ مگابے بضد ہیں کہ ان کے خلاف تمام کاروائیاں ان کے مغرب مخالف ہونے کی وجہ سے کی جا رہی ہیں۔