1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جنوبی لبنان میں جنگ بندی کا آغاز

14 اگست 2006

حزب اللہ نے اپنی کامیابی کا جشن منانا شروع کر دیا ہے اور کہا ہے کہ اسرائیلی فوج 5 ہفتے کی اپنی جنگ میں اپنے اہداف تک پہنچے میں ناکام رہی ہے۔ جبکہ حکومت اسرائیل نے بھی جنگ کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور اپنی سفارتی اور فوجی فتح کا دعوی کر رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/DYKH
ٓاسرائیلی فوجی جنوبی لبنان سے شمالی اسرائیل واپس جاتے ہوئے
ٓاسرائیلی فوجی جنوبی لبنان سے شمالی اسرائیل واپس جاتے ہوئےتصویر: AP

سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 پر عمل درآمد کے بعد لبنان میں آج صبح سے جنگ بندی کا آغاز ہو گیا ہے جس کے ساتھ ہی ہزاروں آوارہ وطنوں نے اپنے گھر کی طرف واپس آناشروع کر دیا ہے۔ جبکہ بعض اسرائیلی فوجیوں کے واپس جانے کی بھی اطلاعات ہیں۔

البتہ بعض مقامات پر اسرائیلی فوج اور حزب اللہ کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں جن میں اسرائیلی فوج نے حزب اللہ کے چار جنگجووں کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ یہ ایک دفاعی نوعیت کا اقدام تھا ، اس کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزی نہیں کی گئی ہے۔

ان تمام چیزوں کے باوجود ابھی تک مکمل جنگ بندی کے بارے میں کوئی بات یقینی طور پر نہیں کہی جا سکتی ، اور حالات بدستور کشیدہ دکھائی دے رہے ہیں۔ خاص کر اس لئے بھی کہ حزب اللہ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگرچہ و ہ جنگ بندی کی پابندی کرے گی لیکن جنوبی لبنان میں موجود اسرائیلی فوج پر حملہ کرنے کا اپنا حق محفوظ رکھتی ہے۔

پروگرام کے مطابق آئندہ چند دنوں میں بین الاقوامی امن فورس اور لبنانی فوج علاقے میں پہنچ جائے گی لیکن اس وقت تک کسی بھی چھوٹے سے واقعے سے فریقین کے درمیان دوبارہ جنگ شروع ہونا کا خطرہ موجود رہے گا۔

اس وقت جنوبی لبنان میں امن فوج کے اختیارات اوراس کےمشن کی نوعیت پر بھی اختلافات پیدا ہونے شروع ہو گئے ہیں۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی امن فوج کو حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کی ذمہ داری بھی سونپی جانی چاہیے جبکہ لبنان کی حکومت نے امن فوج کی طرف سے طاقت کے استعمال کی مخالفت کی ہے۔

علاوہ ازیں ابھی تک یہ بھی معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ سلامتی کونسل کی قرارداد میں درج شرائط کئی سال سے جاری جنوبی لبنان کے بحران کو حل کرنے میں کس حد تک مددگار ثابت ہو سکے گی۔

12 جولائی کو شروع ہونے والی اس جنگ میں اب تک ایک ہزار سے زیادہ لبنانی ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔لبنان حکومت کے اندازے کے مطابق اس جنگ میں ڈھائی ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔

اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ اس جنگ میںحزب اللہ کے راکٹوں یا براہ راست جنگ میں 113 فوجیوں سمیت 152 ، اسرائیلی ہلاک ہوئے ہیں۔اسرائیل نے اس جنگ میں حزب اللہ کے 500 جنگجووں کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے جبکہ خود حز ب اللہ نے اپنے 68 جنگجووں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔