1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جنوب مغربی چین میں زلزلہ: کم از کم پانچ سے دس ہزار افراد ہلاک، تعداد میں مسلسل اضافہ

12 مئی 2008

ریکٹر اسکیل پر ریکارڈ کیے جانے والے سات عشاریہ آٹھ شدّت کے زلزلے سے جنوب مغربی چین کے صوبے سیچوان میں کم از کم پانچ سے دس ہزار افراد لقمہِ اجل بن گئے ہیں اور اس تعداد میں مسلسل اضافہ دیکھنے آ رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/Dybc
بارہ می کی دو پہر جنوب مغربی چینی باشندوں پر قیامت بن کر ٹوٹیتصویر: AP

’ہم پندرہویں منزل پر تھے جب دس منٹ قبل اچانک عمارت زبردست جھٹکے کھانے لگی، سو ہم عمارت سے باہر نکل آئے۔ مگر ہمیں یا عمارت کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ سو یہ ہمارے لیے زلزلے کو محسوس کرنے کا ایک تجربہ تھا مگر میرا خیال ہے کہ سب کچھ ٹھیک ہے۔‘


جنوب مغربی چینی صوبے سیچوان میں پیر کی دو پہر آنے والے زلزلے کے بارے میں یہ الفاظ ادا کرنے والے شخص کوزلزلے کی شدّت کا اندازہ نہیں تھا۔ ایک اندازے کے مطابق اس زلزلے کے نتیجے میں ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور اس تعداد میں لمحہ بہ لمحہ اضافہ ہو رہا ہے۔ زلزلے کے مرکز سے سو کلو میٹر کے فاصلے پر واقع دو جیانگ یانگ نامی علاقے میں منہدم ہونے والی ایک پرائمری اسکول کی عمارت کے ملبے میں نو سو کے قریب طالبِ علم دبے ہوئے ہیں اور ان کو باہر نکالنے کا کام جاری ہے۔


Paris Institute of Earth Physicsنامی ایک فرانسیسی ادارے نے زلزلے کا زمہ دار تبّت میں واقع خطہ ِ ارض کی شمال اور مشرق کی طرف حرکت کو قرار دیا ہے۔ ادارے کا کہنا ہے کہ زلزلے کے ضمنی جھٹکے کئی روز تک محسوس کیے جا سکیں گے۔

Evakuierungen nach Erdbeben in China Beijing
زلزلے کے جھٹکے تھءی لینڈ اور ویتنام تک محسوس کیے گےتصویر: AP


چین کے صدر ہو جن تائو نے زلزلے کے فوراً بعد حکم جاری کیا کہ زلزلے سے متاثر افراد کی امداد کے لیے ہر ممکن کوششیں کی جائیں۔ وزیرِ اعظم وین جیا بائو متاثرہ علاقوں کا دورہ کر رہے ہیں اور امدادی آپریشن کے لیے چینی فوج کو طلب کر لیا گیا ہے۔


زلزلے کے باعث ہزاروں عمارتوں کے منہدم ہونے اور علاقے میں مواصلاتی نظام کے تباہ ہونے کے علاوہ نایاب نسل کے پانڈا ریچھوں کی زندگی کو بھی خطرے میں ڈال دیا ہے۔ سیچوان صوبے میں پانڈا ریچھوں کی افزائش کا ایک اہم تحقیقی مرکز بھی قائم ہے۔


چینی خبر رساں ایجنسی ژ نہوا کے مطابق زلزلے سے علاقے میں موجود دو کیمیائی فیکٹریوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے ۔ اطلاعات کے مطابق فیکٹریوں کے زمیں بوس ہونے کے نتیجے میں کئی سو افراد دفن ہوگئے جب کہ کیمیائی مادے کے اخراج کے باعث کئی ہزار افراد کو علاقہ چھوڑنا پڑا۔


وفاقی جرمن چانسل آنگیلا میرکل نے چینی وزیرِ اعظم وین جیا بائو کے نام اپنے پیغام میں چینی زلزلے پر گہرے صدمے کا اظہار کیا ہے اور ہر قسم کی امداد کی پیشکش بھی کی ہے۔دریں اثناء امریکی صدر جارج ڈبلیو بش نے بھی ایک بیان میں چینی زلزلے پر اپنے دکھ کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ ان کو اس سانحے میں طلباء اور بچّوں کے ہلاک ہونے کا خاص طور پر رنج ہے۔