1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جکارتہ کے ہوٹلوں میں دھماکے، کم ازکم سات افراد ہلاک

رپورٹ:عابدحسین، ادارت:ندیم گل17 جولائی 2009

انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں دو لگژری ہوٹلوں میں دھماکوں کے نتیجے میں کم از کم سات افراد ہلاک اور 48 زخمی ہوگئے ہیں۔ وزارت صحت کے مطابق بیشتر زخمیوں کی حالت نازک ہے۔

https://p.dw.com/p/IrKA
جکارتہ کا میریٹ ہوٹل،2003 میں بھی بم دھماکے کا نشانہ بناتصویر: AP

عینی شاہدین اور مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد سات سے زیادہ ہے جبکہ پولیس نے اُن سے اتفاق نہیں کیا اور ہلاکتوں کی تعداد سات بتائی ہے۔ ابتداء میں چار افراد کے مرنے کی خبر جاری کی گئی تھی۔ جکارتہ کی وزارت صحت کے اہلکار رُستم پاکایہ کے نزدیک صرف سات افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ متعدد افراد زخمی ہیں جن میں سے بیشتر کی حالت نازک بیان کی جا رہی ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق زخمیوں میں غیر ملکی بھی ہیں۔

Neue Anschläge treffen Bali
یکم اکتوبر2005کو بالی کے ایک ہوٹل میں دھماکے کے بعد سامان بکھرا پڑا ہےتصویر: dpa

یہ دو بم دھماکے جکارتہ شہر کے مرکز میں واقع رٹز کارلٹن اور میریٹ ہو ٹلوں میں ہوئے۔ رٹز کارلٹن کی دوسری منزل پر دھماکہ ہوا جبکہ میریٹ ہو ٹل کی لابی میں دھماکے سے افراتفری پھیل گئی۔ جن سے ہو ٹلوں کی عمارتوں کو بھی خاصا نقصان پہنچا ہے۔ رٹز ہوٹل کا سامنے والا حصہ شدید طور پر تباہی سے دوچار ہوا ہے۔ دونوں ہوٹل مرکزِ شہر میں ضرور واقع ہیں مگر مختلف مقامات پر ہیں۔ دھماکوں کے بعد ملبہ جا بجا بکھرا ہوا ہے۔ پہلا دھماکہ مقامی وقت کے مطابق صبح آٹھ بجے ہوا اور دوسرا اُس کے پانچ منٹ بعد۔

شہر کے میٹرو ٹیلی ویژن نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ پولیس نے ہوٹلوں کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ شہر کی پولیس کے سربراہ بھی موقع پر موجود ہیں۔ ابتدائی تفتیشی مراحل مکمل کرنے میں مصروف ہے۔ پولیس کے ترجمان Chrysnanda Dwilaksanaکا خیال ہے کہ ابھی انہیں بم دھماکے قرار دیناقبل ازوقت ہوگا۔

سن دو ہزار تین میں جکارتہ کا میریٹ ہوٹل ایک کار بم دھماکے میں بری طرح تباہ ہوا تھا۔ اٍس کار بم دھماکے میں بارہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اِس کے علاوہ بالی جزیرے میں سن دو ہزار دو کے بم دھماکے میں دو سو سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اِن کا الزام انتہاپسند مسلمانوں کی تنظیم جامعہ اسلامیہ پر رکھا گیا تھا۔

جکارتہ میں ہونے والے دھماکوں اور ہلاکتوں کے بعد مالی منڈی پر فوراً اثرات نمودار ہوئے ہیں۔ انڈو نیشیا کی کرنسی Rupiah کی قدر میں کمی واقع ہو گئی ہے۔ مرکزی بینک نے دوسرے بینکوں کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ کرنسی کی بحالی کے لئے ڈالر فروخت کریں۔