1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جیکسن کی موت کا ذمہ دار نہیں: ڈاکٹر مرے

9 فروری 2010

پاپ میوزک کے شہنشاہ مائیکل جیکسن کے معالج کونراڈ مرے نے اپنے خلاف فرد جرم سے انکار کر دیا ہے۔ مرے پر جیکسن کی اچانک موت پر قتل خطا کی بنیاد پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

https://p.dw.com/p/Lx99
تصویر: picture-alliance / dpa

مائیکل جیکسن کے ڈاکٹر کونراڈ مرے خود پر عائد کئے گئے Involuntary manslaughter کے الزامات کو مسترد کرنے کے لئے پیرکو لاس اینجلیز کی ایک عدالت میں پیش ہوئے۔ اس دوران کمرہ عدالت کچھا کھچ بھرا ہوا تھا جبکہ عدالت کے باہر بھی جیکسن کے مداحوں کا ایک بڑا ہجوم پاپ موسیقی کا بادشاہ کہلانے والے اس گلوکار کی موت پر انصاف کے مطالبے کرتا رہا۔

Involuntary manslaughter یا قتل خطا کے مرتکب افراد پر بد نیتی یا موت کی منصوبہ بندی کرنے جیسے الزامات عائد نہیں ہوتے۔ تاہم ایسے افراد کو لاپراوہی برتنے پر سزا سنائی جا سکتی ہے۔

عدالتی کارروائی کے دوران مرے نے 75 ہزار ڈالر کے عوض اپنی ضمانت کروائی جبکہ ان کا پاسپورٹ بھی عدالت نے اپنے قبضے میں لے لیا تاکہ وہ ملک سے باہر نہ جا سکیں۔ ان کے خلاف مقدمے کی ابتدائی سماعت پانچ اپریل کو شروع ہو گی۔

ڈاکٹر کونراڈ مرے کو یہ جرم ثابت ہونے کی صورت میں چار سال تک قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔ سماعت کے دوران مدعی نے اعتراف کیا کہ اس نے مائیکل جیکسن کے اصرار پر ہی انہیں بے ہوشی کی پروپوفول نامی دوائی کا نسخہ لکھ کر دیا تھا۔

پروپوفول دوائی کی ایک ایسی قسم ہے جو عام طور پر مریضوں کو آپریشن سے قبل اس لئے دی جاتی ہے کہ انہیں بے ہوش کیا جا سکے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ مریضوں کو یہ دوائی پیشہ وارنہ طبی ماہرین کی نگرانی میں صرف ہسپتالوں میں ہی دی جانی چاہئے۔ مائیکل جیکسن کی موت کی وجہ اسی دوائی کی زیادتی بتائی جاتی ہے۔

مقدمے کی سماعت کرنے والے جج کیتھ شوارٹس نے کہا کہ مرے اپنی پریکٹس جاری رکھ سکتے ہیں تاہم ان کے اپنے مریضوں کو پروپوفول کا نسخہ تجویز کرنے پر پابندی ہو گی۔

کیتھ شوارٹس نے مقدمے کی سماعت کے دوران مرے سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا: ’’آپ کسی بھی صورتحال میں بے ہوشی کی کوئی بھی دوائی، بالخصوص پروپوفول کسی بھی مریض کو تجویز نہیں کریں گے۔‘‘

Conrad Murray
مائیکل جیکسن کےڈاکٹر کونراڈ مرےتصویر: AP

مائیکل جیکسن نے اپریل سن 2009 میں مرے کی خدمات اس وقت لینا شروع کی تھیں جب وہ موسیقی کی دنیا میں واپس آتے ہوئے لندن میں کنسرٹ کرنے جا رہے تھے۔ مرے نے کہا کہ انہوں نے جیکسن کو کوئی ایسی دوائی تجویز نہیں کی تھی جس سے ان کی موت واقع ہو سکتی۔

مائیکل جیکسن کی والدہ کیتھرین جیکسن نے عدالتی کارروائی سے قبل کہا تھا کہ ڈاکٹر مرے ہی ان کے بیٹے کی موت کے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے ایک ٹیلی وژن انٹرویو میں کہا کہ مائیکل کی موت کے وقت صرف وہی وہاں موجود تھے۔ کیتھرین جیکسن نے کہا:’’ وہ ہی مجرم ہے۔‘‘

پچاس سالہ مائیکل جیکسن کا انتقال گزشتہ سال پچیس جون کو ان کے گھر پر ہی ہوا تھا۔ جیکسن کی موت کے وقت مرے ان کے ساتھ تھے اور مرے نے یہ اعتراف بھی کیا ہے کہ مائیکل کے پروپوفول لینے کے کچھ دیر بعد ہی ان کی موت واقع ہو گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مائیکل جیکسن کو یہ دوائی سکون کی نیند سونے کے لئے دی گئی تھی، تاہم اس دوائی کی وجہ سے یہ فنکار ابدی نیند سو گیا۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید