1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فلسطینی سفیر کی حافظ سعید کے ساتھ جلسے میں شرکت کا تنازعہ

31 دسمبر 2017

پاکستان میں متعین فلسطینی سفیر ولید ابو علی کو دفاع پاکستان کونسل کے ایک جلسے میں حافظ سعید کے ساتھ شرکت کرنے کی وجہ سے واپس بلا لیا گیا ہے۔ یہ ریلی فلسطینوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے نکالی گئی تھی۔

https://p.dw.com/p/2q9r1
Pakistan Trump Jerusalem
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Naveed

جمعے کے روز لیاقت باغ میں ہونے والے جلسے کے دوران اسٹیج پر فلسطینی سفیر ولید ابو علی بھی جماعت الدعوۃ کے رہنما حافظ سعید کے ساتھ موجود تھے۔ یہ ریلی امریکی صدر ڈونلد ٹرمپ کی طرف سے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے کے فیصلے کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے نکالی گئی تھی۔

راولپنڈی میں ہونے والے اس جلسے میں ہزاروں افراد شریک تھے اور اس کا انعقاد مذہبی جماعتوں کے اتحاد دفاع پاکستان کونسل کی طرف سے کیا گیا تھا جبکہ جماعت الدعوۃ بھی اس مذہبی اتحاد کا حصہ ہے۔ فلسطین کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے، ’’وزارت خارجہ یہ سمجھتی ہے کہ پاکستان میں ہمارے سفیر نے فلسطینیوں سے یکجہتی کے لیے نکالی گئی ریلی میں شرکت کی تھی۔ وہاں دہشت گردی کے مبینہ حامی کسی شخص کی موجودگی میں یہ شرکت نادانستہ غلطی تھی۔‘‘

Pakistan Trump Jerusalem
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Naveed

فلسطینی وزارت خارجہ کے مطابق فلسطینی صدر کے احکامات کی روشنی میں پاکستان سے ولید ابو علی کو واپس بلانے کے فیصلے کا اطلاق فوری طور پر ہو چکا ہے۔ جاری ہونے والے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھارت کا مکمل ساتھ دیتے ہیں اور عالمی سطح پر بھارت کی طرف سے فلسطینیوں کی حمایت کرنے پر نئی دہلی حکومت کے شکر گزار بھی ہیں۔

Pakistan Trump Jerusalem
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Naveed

یاد رہے کہ حال ہی میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے کے امریکی فیصلے کے خلاف پیش کی گئی قرار داد میں بھارت نے اسرائیل اور امریکا کی بجائے فلسطین کا ساتھ دیا تھا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق فلسطینی صدر محمود عباس کی طرف سے اپنے سفیر کو واپس بلانے کا فیصلہ نئی دہلی حکومت کے احتجاج کی وجہ سے کیا گیا ہے۔    

امریکا کا کہنا ہے کہ جماعت الدعوۃ دراصل کالعدم جنگجو جماعت لشکر طیبہ کا چہرہ ہے۔ یہ عسکری تنظیم حافظ سعید نے ہی بنائی تھی، جس پر الزام عائد کیا جاتا ہے کہ وہ بھارت میں ہونے والے متعدد حملوں میں ملوث ہے۔ پاکستانی حکومت نے سن دو ہزار دو میں لشکر طیبہ کو ممنوعہ قرار دے دیا تھا۔

 نئی دہلی حکومت کا  الزام ہے کہ  حافظ سعید سن دو ہزار آٹھ میں ممبئی میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں میں ملوث تھے۔ اس کارروائی میں 166 افراد مارے گئے تھے۔ حافظ سعید کا کہنا ہے کہ ان پر عائد کردہ یہ الزامات بے بنیاد ہیں۔  دوسری طرف امریکا نے بھی اس پاکستانی مذہبی رہنما کے سر کی قیمت دس ملین ڈالر رکھی ہوئی ہے۔