1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حج کے بعد بھی پاکستانی حاجی مسائل کا شکار

20 نومبر 2010

سعودی عرب سے موصولہ اطلاعات کے مطابق پہلے مہنگی رہائش گاہوں، صاف پانی اور صفائی کی سہولیات کی عدم دستیابی کی وجہ سے پریشان پاکستانی حاجیوں کو اب واپسی کے لیے ٹرانسپورٹ کے حصول میں مشکلات درپیش ہیں۔

https://p.dw.com/p/QDXv
خانہ کعبہ کا فضا سے ایک منظرتصویر: AP

اس سال ایک لاکھ 60 ہزار پاکستانی عازمین حج سعودی عرب گئے تھے۔ جہاں پر ان کے پہنچنے کے بعد ہی سے یہ شکایات سامنے آنا شروع ہو گئی تھیں کہ حج انتظامات میں پاکستانی وزارت مذہبی امور کی مبینہ کرپشن کے باعث حاجیوں کی اکثریت کو سخت دشواریوں کا سامنا ہے۔

پارلیمنٹ میں وزارت کے ناقص انتظامات پر شدید تنقید کے ساتھ ساتھ سپریم کورٹ نے بھی ایک سعودی شہزادے کے پاکستانی وزارت حج کے حکام کی مبینہ کرپشن سے متعلق خط پر از خود نوٹس لے رکھا ہے۔ تاہم سعودی عرب میں موجود پاکستانی وزیر مذہبی امور حامد سعید کاظمی کا کہنا ہے کہ غلطی ان کی وزارت کی نہیں بلکہ متعلقہ سعودی ادارے کی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ وہ سعودی حکام سے پاکستانی حاجیوں کو ہرجانے کی ادائیگی کے لئے بات کریں گے، ''ہم نے جو معاہدہ کیا تھا اس معاہدے پر ٹھیک عملدرآمد نہیں ہوا اس بارے میں موسسہ جنوبی ایشیاء کے نمائندے میرے ساتھ خود ان کیمپوں کے دورے پر گئے اور بتایا گیا کہ یہ تمام حاجی مشکل صورتحال سے دوچار ہیں اور جب انہوں نے صورتحال دیکھی تو اس بات سے اتفاق کیا کہ صورتحال واقعی پریشان کن ہے اور معاہدے پر ٹھیک سے عملدرآمد نہیں ہو سکا۔''

Haddsch Jamarat Islam Pilger Mekka Zelte
مکہ میں حاجیوں کا ایک گروپتصویر: AP

دوسری جانب سابق وزیر مذہبی امور اعجاز الحق کا کہنا ہے کہ اتنی بڑی کرپشن کے باوجود ابھی تک صرف وزارت کے سابق ڈائریکٹر جنرل حج راؤ شکیل کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دیگر با اثر افراد کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ۔ انہوں نے کہا، ''یہ سب کو معلوم تھا کہ اس دفعہ حج کے لیے کئے جانے والے انتظامات بدترین ہوں گے، اب یہ کہنا کہ سعودی حکومت کے انتظامات ٹھیک نہیں تھے، افسوس کی بات ہے۔ یہ انتظامات کرنا تو ہمارا کام ہے۔ حالات یہاں تک پہنچ گئے ہیں کہ آپ میزبانوں پر تنقید کر رہے ہیں اور حاجی پریشانیوں کا شکار ہیں۔ کوئی انکوائری نہیں ہوئی بس ایک آدمی کو پکڑ کے ایف آئی اے کے حوالے کیاگیا ہے لیکن میں آپ کو یہ بات بتا رہا ہوں کہ جلد ہی اسے چھوڑ دیا جائے گا۔''

ادھر پیر کے روز سعودی ایئر لائن کی دو پروازیں پرائیویٹ طور پر حج کے لئے جانے والے عازمین کو لے کر پاکستان واپس پہنچ گئی ہیں۔ سرکاری سکیم کے تحت حج کرنے والے 75 ہزار افراد کی قومی ایئر لائن پی آئی اے کے ذریعے 21 نومبر کو وطن واپسی کا عمل شروع ہوگا۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ حاجیوں کی وطن واپسی اور ممکنہ شکایات کے بعد یہ معاملہ حکومت کے لئے مزید مشکلات پیدا کرسکتا ہے۔

رپورٹ: شکور رحیم، اسلام آباد

ادارت: افسراعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں