1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حلب سے اسلامک اسٹيٹ پسپا

عاصم سلیم
30 جون 2017

شام ميں امريکی حمايت يافتہ عسکری اتحاد اور دہشت گرد تنظيم اسلامک اسٹيٹ کے مابين مختلف مقامات پر جھڑپيں جاری ہيں۔ چند مقامات پر اسلامک اسٹيٹ کو پسپائی کا سامنا ہے تو کہيں اس تنظيم نے پيش قدمی کی ہے۔

https://p.dw.com/p/2fhfT
Syrien ar-Raqqa- SDF Kämpfer steht auf Balkon in ar-Raqqa
تصویر: Reuters/G. Tomasevic

سيريئن آبزرويٹری فار ہيومن رائٹس کے مطابق شامی صوبے حلب سے اسلامک اسٹيٹ کے جنگجو پوری طرح پسپا ہو گئے ہيں۔ جمعے کے روز جاری کردہ بيان ميں اس تنظيم نے بتايا کہ داعش کے جنگجو صوبے کے تمام چھوٹے بڑے ديہاتوں سے فرار ہو چکے ہيں۔ بتايا گيا ہے کہ اسلامک اسٹيٹ کے جنگجو مجموعی طور پر سترہ مختلف شہروں اور ديہاتوں سے فرار ہوتے ہوئے اب حلب سے باہر نکل گئے ہيں۔ داعش نے اس صوبے پر تقريباً چار برس تک قبضہ کيا ہوا تھا۔

دريں اثناء ايک مختلف پيش رفت ميں شامی شہر الرقہ کے صنعتی زون کے اکثريتی علاقے پر اسلامک اسٹيٹ کے جنگجوؤں نے دوبارہ قبضہ کر ليا ہے۔ تاہم اس دہشت گرد تنظيم کے خلاف برسر پيکار اتحاد نے ايسی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے بتايا ہے کہ جہاديوں نے شہر کے مشرق سے حملہ جاری رکھا ہوا ہے۔

کرد اور عرب گروپوں کے امريکی حمايت يافتہ اتحاد سيريئن ڈيموکريٹک فورسز نے (ایس ڈی ایف) اسی ماہ الرقہ کے صنعتی علاقے پر اپنا کنٹرول قائم کيا تھا اور اسے الرقہ ميں اس اتحاد کی بڑی کاميابی کے طور پر ديکھا جا رہا تھا۔ ايس ڈی ايف نے آج بروز جمعہ بتايا ہے کہ صنعتی زون کے تين مختلف علاقوں ميں گزشتہ رات سے جھڑپيں جاری ہيں۔ تاہم سيريئن آبزرويٹری فار ہيومن رائٹس کے مطابق اسلامک اسٹيٹ يا داعش نے اس علاقے پر دوبارہ قبضہ کر ليا ہے۔