1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حلب میں سینکڑوں افراد کے لاپتہ ہونے کا خدشہ، اقوام متحدہ

عابد حسین
9 دسمبر 2016

اقوام متحدہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ حلب کے حکومتی کنٹرول والے علاقے میں داخل ہونے والے سینکڑوں شامی مرد لاپتہ ہو گئے ہیں۔ یہ مرد باغیوں کے علاقے سے فرار ہو کر شامی فوج کے کنٹرول والے علاقے میں داخل ہوئے تھے۔

https://p.dw.com/p/2U2MV
Syrien Flüchtende aus dem östlichen Aleppo
تصویر: Reuters/Sana

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے نگران ادارے نے بتایا ہے کہ مشرقی حلب کے چند علاقوں میں مسلح باغی عام شہریوں کو محفوظ علاقوں کی جانب روانہ ہونے سے روک رہے ہیں۔ اسی مناسبت سے یہ بھی کہا گیا کہ باغیوں کے علاقوں سے پناہ حاصل کرنے والے سینکڑوں شامی مرد حکومتی کنٹرول کے علاقوں میں داخل ضرور ہوئے لیکن اب اُن کا اتہ پتہ معلوم نہیں ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے کے ترجمان نے یہ تفصیلات سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں میڈیا کے سامنے پیش کیں۔

بعض مبصر گروپوں کا کہنا ہے کہ یہ شامی مرد اسد حکومت کی فوج کے توپ خانے کی گولہ باری کا شکار بھی ہو سکتے ہیں۔ اقوام متحدہ کے ادارے کے مطابق اسد حکومت کی فوج اور مسلح باغی کھلے عام انسانی حقوق کے مسلمہ اصولوں کی دھجیاں بکھیر رہے ہیں۔ ادارے نے کہا ہے کہ جو حقائق جمع کیے جا چکے ہیں، وہ انتہائی ہولناک اور پریشان کن ہیں کہ عام شامی شہریوں کو کیسے کیسے مظالم اور مصائب کا سامنا ہے۔

Syrien syrischer Soldat mit Flagge
مشرقی حلب کے ستانوے فیصد علاقے پر شامی فوج قابض ہو چکی ہےتصویر: picture-alliance/AP Photo/H. Ammar

ترجمان کے مطابق لاپتہ ہونے والے شامی مردوں کی عمریں تیس اور پچاس برس کے درمیان ہیں اور اِن کے لاپتہ ہونے کے بارے میں تفصیلات اُن کے خاندانوں کی جانب سے سامنے آئی ہیں۔ ان افراد کے رشتے داروں کا کہنا ہے کہ باغیوں کے علاقے سے بھاگ کر حکومتی کنٹرول کے علاقوں میں داخل ہونے والے افراد سے اُن کے رابطوں کو منقطع ہوئے ایک ہفتے سے زائد عرصہ ہو گیا ہے۔ انسانی حقوق کے ادارے کے مطابق ماضی میں بھی شامی فوج  تشدد، زبردستی حراست میں رکھنے اور افراد کے لا پتہ ہونے کے واقعات میں ملوث رہی ہے۔

دوسری جانب شمالی شامی شہر حلب میں فائر بندی کے دوران شہریوں کے انخلا کا عمل جاری ہے۔ روسی وزارتِ دفاع کے مطابق ابھی تک ساڑھے دس ہزار سے زائد افراد شہر سے نکل چکے ہیں۔ اس بیان میں مزید بتایا  گیا کہ شہر کے ترانوے فیصد حصے پر شامی دستوں کا قبضہ ہے جبکہ ملکی فوج نے باون بلاکس کو باغیوں سے آزاد کرا لیا گیا ہے۔ روس کی جانب سے گزشتہ روز ہی حلب میں فائر بندی کا اعلان  سامنے آیا تھا۔ اس تناظر میں شہریوں کو صرف ایک مخصوص راستے سے شہر سے باہر نکلنے کی اجازت دی گئی ہے۔