1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حلب، ہسپتال پر بیرل بموں سے حملہ

عابد حسین
1 اکتوبر 2016

شامی شہر حلب کے مشرقی حصے پر قبضے کی کوشش میں اسد حکومت اور روسی جنگی طیارے شدید حملوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ان حملوں کی اقوام متحدہ، جرمنی، امریکا، فرانس اور سویڈن کی جانب سے مذمت کی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/2QncD
Syrien Zerstörtes Krankenhaus in Aleppo
حلب کا تباہ شدہ الکندی ہسپتالتصویر: picture-alliance/AA/S. Leila

ہفتے کے روز باغیوں کے زیر قبضہ حلب شہر کے سب سے بڑے ہسپتال ایم ٹین پر کم از کم دو بیرل بم برسائے گئے۔ بدھ کے روز بھی ایک اور ہسپتال پر بمباری کی گئی تھی۔ اقوام متحدہ نے بدھ کے روز ہونے والے حملوں کو ’جنگی جرم‘ قرار دے کر ان کی مذمت کی تھی۔ ایم ٹین نامی اس ہسپتال پر کلسٹر بموں سے حملے کی بھی اطلاعات ہیں۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے ان حملوں کو ’جنگی جرائم‘ کے زمرے میں شمار کیا ہے۔

سیریئن امریکن میڈیکل سوسائٹی کے اہلکار ایڈم ساہلول نے بتایا ہے کہ ہفتے کے روز ایم ٹین پر کم از کم دو بیرل بم داغے گئے، جب کہ یہ مقام بدھ کے روز سے بند ہے۔ ادھر سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے بتایا ہے کہ ایم ٹین ہی کے قریبی علاقے میں ایک فیلڈ ہسپتال پر بھی فضائی حملہ کیا گیا ہے، جس میں ایک شخص ہلاک ہو گیا، جب کہ اس ہسپتال نے بھی کام کرنا بند کر دیا۔

Syrien Region Aleppo Verwundete Männer
حلب کے ایک فیلڈ ہسپتال میں زخمیوں کی مرہم پٹیتصویر: Getty Images/AFP/F. Al-Halabi

اپوزیشن کے سرگرم کارکنوں نے حلب کے ہسپتالوں پر فضائی حملوں کا الزام روس اور اسد حکومت پر عائد کیا ہے۔ ان  کے مطابق جنگی طیاروں سے حملوں اور بمباری نے زخمیوں کی مرہم پٹی کے مراکز کو برباد کر دیا ہے۔ کارکنوں کے مطابق ان حملوں میں سول ڈیفنس کے یونٹوں کو بھی نہیں بخشا گیا۔ طبی امدادی تنظیم ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز نے ان حملوں کو فوری طور پر بند کرنے کی اپیل کی ہے۔ امریکا اور جرمنی کے بعد اب سویڈن اور فرانس نے بھی ان حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔

ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز کے بیان میں کہا گیا کہ حلب شہر پر بموں کی بارش کی جا رہی ہے اور مشرقی حلب کا سارا علاقہ موت کا ایک گھر بن کر رہ گیا ہے۔ اسی طرح سیرین آبزرویٹری برائے انسانی حقوق نے مقامی افراد کے حوالے سے بتایا ہے کہ مشرقی حلب پر بغیر کسی امتیاز کے ساتھ روس اور اسد حکومت کے جنگی جہاز بمباری جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز کے مطابق اکیس ستمبر سے چھبیس ستمبر کے درمیان مشرقی حلب کے تمام ہسپتال معمول کے فرائض انجام دے رہے تھے لیکن اب تمام طبی مراکز کے ورکرز اپنے کام چھوڑ کر زندگی بچانے کی فکر میں ہیں۔