1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خطے میں اسرائیل کی عسکری برتری برقرار رکھیں گے، پنیٹا

3 اکتوبر 2011

امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا نے کہا ہے کہ وہ اپنے ملک کی جانب سے اسرائیل کو سلامتی کی ضمانت سے متعلق یقین دہانی کرانے اور ترکی و مصر کے ساتھ اس کے تعلقات بہتر کرنے کی کوشش کریں گے۔

https://p.dw.com/p/12kju
تصویر: AP

مشرق وسطیٰ اور یورپ کے دورے پر روانہ ہونے والے لیون پنیٹا نے طیارے میں اخباری نمائندوں سے گفتگو میں یہ بات کہی۔ طیارے میں گفتگو کے دوران پنیٹا نے کہا، ’’ضروری  یہ ہے کہ ہم اسرائیل کے ساتھ اپنے مضبوط دفاعی تعلقات کا از سر نو اعادہ کریں اور یہ واضح کردیں کہ ہم خطے میں اسرائیل کی عسکری برتری قائم رکھیں گے۔‘‘

امریکی وزیر نے کہا کہ اسرائیل کو قیام امن کے لیے خطرات مول لینا ہوں گے اور امریکہ اس کی سلامتی کو ممکن بنانے کا بندوبست کرے گا۔ امریکی خفیہ ادارے سی آئی کے سابق سربراہ پنیٹا کا کہنا تھا کہ محض عسکری برتری کافی نہیں، اسرائیل کی حقیقی سلامتی اُس صورت میں ممکن ہے جب اسے سفارتی محاذ پر بھی کامیابی حاصل ہو۔

NO FLASH Benjamin Netanjahu UN Vollversammlung 2011
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہوتصویر: dapd

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل خطے میں مسلسل تنہا ہوتا جا رہا ہے۔ ان کے بقول سلامتی سے متعلق امریکی ضمانتیں اسرائیل کو امن کے لیے خطرات مول لینے کے قابل بنائیں گی۔ وزارت دفاع کا قلمدان سنبھالنے کے بعد یہ پنیٹا کا مشرق وسطیٰ کا پہلا دورہ ہے۔

طیارے میں صحافیوں سے بات چیت میں لیون پنیٹا نے کہا، ’’ یہ واضح ہے، مشرق وسطیٰ میں ان دنوں کی ڈرامائی صورتحال میں، جس دوران بہت سے تبدیلیاں رونما ہوئیں، اسرائیل کے تنہا ہوتے جانے کے لیے یہ اچھی صورتحال نہیں، اور یہی کچھ ہو رہا ہے۔‘‘

عرب دنیا میں جمہوری انقلابوں کے بعد خطے میں امن، خوشحالی اور سیاسی تبدیلی کے لیے عوامی جذبات اور امیدیں بڑھی ہیں۔  اس پس منظر میں مصری دارالحکومت قاہرہ میں اسرائیلی سفارتخانے پر مظاہرین کے حملے کو اسرائیل کے لیے ایک انتباہی پیغام تصور کیا جا رہا ہے۔ اس واقعے نے مصر اور اسرائیل کے درمیان طے پانے والے امن معاہدے کے مستقل سے متعلق سوالات کو بھی جنم دیا ہے۔ ترکی کے ساتھ اسرائیل کے تعلقات پہلے ہی سے کشیدہ چلے آرہے ہیں۔  

Rede Mahmoud Abbas UN NO FLASH
فلسطینی انتظامیہ کے صدر محمود عباستصویر: AP

لیون پنیٹا اسرائیل میں اپنے ہم منصب ایہود باراک اور وزیر اعظم نیتن یاہو سے ملنے کے بعد فلسطینی انتظامیہ کے صدر محمود عباس اور وزیر اعظم سلام فیاض سے ملیں گے۔ مشرق وسطیٰ میں قیام امن سے متعلق امریکی مؤقف کی وکالت کرتے ہوئے پنیٹا نے کہا کہ فریقین کو چاہیے کہ پیشگی شرطیں عائد کیے بغیر مذاکرات شروع کرکے مسئلہ حل کریں۔  فلسطینی قائدین اقوام متحدہ میں علیٰحدہ ریاست کے طور پر رکنیت کے لیے درخواست جمع کر واچکے ہیں۔

اس کے ساتھ ہی اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کے لیے یہودی آباد کاری کے منصوبے روکنے کی شرط پر بھی سمجھوتہ نہیں کیا جا رہا۔ اس کے برعکس اسرائیلی حکومت نے متنازعہ علاقوں میں مزید 11 سو مکانات تعمیر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے فلسطینیوں سے بلامشروط مذاکرات شروع کرنے پر آمادگی ظاہر کی جا رہی ہے۔

رپورٹ: شادی خان سیف

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں