1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خواتین کی دنیا

23 دسمبر 2011
https://p.dw.com/p/13YXd
تصویر: AP

پاکستان، افغانستان اور بھارت کے زیر انتظام جموں کشمیر سے تعلق رکھنے والی تین خاتون صحافیوں نے ابھی حال ہی میں جرمنی کے اپنے قریب دو ماہ کے دورے کے دوران اپنے اپنے ملکوں اور جرمنی میں خواتین سے متعلقہ اہم اور کافی حد تک متنازعہ مسائل کو منظر عام پر لانے اور اس حوالے سے ایک نتیجہ خیز بحث کو ممکن بنانے کے خصوصی منصوبے پر کام کیا۔

جرمنی کی فریڈرش ایبرٹ فاؤنڈیشن FES کے تعاون سے مکمل کیے جانے والے اس صحافتی منصوبے کے تحت پاکستان سے عائشہ حسن، افغانستان سے تمنا جمیلی اور بھارت کے زیر انتظام جموں کشمیر سے بینش علی بھٹ نے جرمنی میں اپنے قیام کے دوران جو مفصل رپورٹیں لکھیں، انہیں ڈوئچے ویلے کی انگریزی، ہندی اور پشتو زبان کی ویب سائٹس کے ساتھ ساتھ شعبہء اردو کی ویب سائٹ پر بھی ایک ضمیمے کی شکل میں شامل کیا جا رہا ہے۔’خواتین کی دنیا‘ کے نام سے اس ضمیمے کی تیاری کے سلسلے میں ڈوئچے ویلے ریڈیو کے شعبہء جنوبی ایشیا کے سربراہ گراہیم لوکاس نے خصوصی معاونت کی۔

عائشہ حسن، تمنا جمیلی اور بینش علی بھٹ نے جنوبی ایشیا اور جرمنی میں خواتین کی صورت حال سے متعلق جو رپورٹیں لکھیں، ان میں گھریلو تشدد، حجاب پہننے، غیر قانونی اسقاط حمل اور خواتین کے ان کی کام کاج کی جگہوں پر ہراساں کیے جانے جیسے موضوعات کو مرکزی اہمیت دی گئی۔

رپورٹیں سیکشن پر جائیں

رپورٹیں