1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خیبرپختونخوا: ثقافتی ورثے کی بحالی کا آغاز

فرید اللہ خان۔۔۔۔۔۔۔پشاور 7 اپریل 2016

خیبر پختونخوا حکومت نے دس سالہ دہشت گردی کی وجہ سے متاثرہ ثقافتی سرگرمیوں کی بحالی کے لیے اقدامات شروع کردیے ہیں ۔

https://p.dw.com/p/1IRQe
تصویر: DW/F.U.Khan

پشتو کے سینیئر موسیقاروں اور دیگر ہُنر مندوں کی نگرانی میں صوبے کے مختلف اضلاع اور تحصیلوں میں موسیقی اور اسٹیج پرفارمنس کے حوالے سے مقابلوں کے انعقاد کا سلسلہ جاری ہے اس سے قبل موسیقی کے مختلف سازندوں ،طبلہ نواز،ستار نواز اور روایتی آلات موسیقی بجانے والوں کے مابین مقابلے ہوئے جس میں بہترین سازندوں میں انعامات اور اسناد تقسیم کیے گئے۔ اسی طرح پختونخوا حکومت نے ایک عرصے سے بے روزگار موسیقاروں ، گلوکاروں ، ٹیلی ویژن، ریڈیو اور اسٹیج کے فنکاروں کی مالی معاونت کا سلسلہ بھی شروع کیا ہے۔ یہ لوگ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دوران فارغ بیٹھنے کی وجہ سے شدید مالی مشکلات کا شکار تھے۔

Musik Show Peshawar
پشاور منعقدہ اس موسیقی کی تقریب میں بڑی تعداد میں نوجوانوں نے شرکت کیتصویر: DW/F.U.Khan

موسیقی اور اسٹیج ڈراموں کے لیے نئے ٹیلنٹ دیکھنے اور شو بز انڈسٹری میں آنیوالوں کی حوصلہ افزائی کے لیے پشاور کے بعد مردان،سوات ،چارسدہ،ابیٹ آباد سمیت دیگر اضلاع میں اس طرح کے مقابلوں کا انعقاد کیا گیا جسکے دور رس نتائج سامنے آئے اور درجنوں نئے گلوکاروں، ڈرامہ آرٹسٹ اور اسٹیج کے فنکاروں کو متعارف کروایا گیا جب اس سلسلے میں خیبر پختونخوا کے ڈائریکٹر کلچر عبد الباسط سے ڈوئچے ویلے نے رابطہ کیا تو انکا کہنا تھا ’’بنیادی طور یہ منصوبہ پختون ثقافت کی بحالی کا ایک منصوبہ ہے جس میں موسیقی سمیت مختلف روایتی کھیلوں کی بحالی کے لیے بھی کام کیا جارہا ہے انکا مزید کہنا تھا کہ پختونخوا کے تمام اضلاع اور تحصیلوں کی سطح پر اسطرح کے مقابلوں کے انعقاد کا سلسلہ جاری ہے اور کسی قسم کے خدشات نہیں پائے جاتے اور لوگ بھرپور حصہ لے رہے ہیں انکا مزید کہنا تھا کہ ایک عرصے سے مصائب کے شکار فنکاروں کے ساتھ مالی معاونت کا سلسلہ بھی شروع کیا گیا اور اب تک پانچ سو سے زیادہ فنکاروں کو فی کس تیس ہزار روپے دیے گئے۔

Pashto Sänger Karan Khan
پشتو گلوکار کاران خانتصویر: DW/F.U.Khan

انکا مزید کہنا تھا کہ پشتو کے علاوہ سرائیکی ،چترالی، ہندکو، شینا اور دیگر مقامی زبانوں کے گلوکاروں کی بھی حوصلہ افزائی کی جارہی ہےانکا مزید کہنا تھا کہ اس سلسلے میں ساڑھے آٹھ سو سے زیادہ پرگرامز منعقد کیے جائیں گے،‘‘پختون‍خوا میں ثقافتی سرگرمیوں کی بحالی کی نگرانی کرنے والے پشتو اور اردو کے معروف گلوکار گلزار عالم کا کہنا ہے ’’وقت کا اہم تقاضا ہے کہ خوف کی فضا کے خاتمے کے بعد پختون ثقافت کی بحالی کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ گلوکاری اور اداکاری میں نئے ٹیلنٹ کو تلاش کیا جائے اور انہیں موقع دیا جائے تا وہ اس خلا کو پورا کرسکیں۔‘‘ انکا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی ہر قوم کی اپنی الگ اور منفرد شناخت ہے اسی طرح پختونوں کی بھی الگ اور منفرد شناخت ہے جسے اجاگر کرنے کے لیے اقدامات کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔

Pashto Sängerin Nishter Hall Peshawar
پشاور کے نشتر ہال میں ایک معروف پشتو گلوکارہ نے اپنی آواز کا جادو جگایاتصویر: DW/F.U.Khan

پختون ثقافت کی فروغ کے لیے جہاں کلچر ڈپارٹمنٹ سرگرم ہے وہاں محکمہ سیاحت بھی انکا بھر پور ساتھ دے رہا ہے ۔ دونوں محکموں کے ترجمان زہراعالم نے ‍ڈوئچے ویلے سے بات کرتے ہوئے بتایا ’’ری وائول آف کلچر ہیری ٹیج کے نام سے شروع کیے جانیوالے اس منصوبے کے تحت پورے صوبے میں موسیقی اور روایتی کھیلوں کے مقابلوں کا انعقاد کیا جارہا ہے انکا مزید کہنا تھا کہ گذشتہ روز بٹگرام میں ہونیوالے ثقافتی پروگرام میں چار مختلف زبانوں میں گانے والے گلوکارسامنے آئے ہیں۔‘‘ انکا مزید کہنا تھا کہ ثقافت اور کھیلوں میں جہاں نئے لوگوں کی حوصلہ افزائی کا فیصلہ کیا گیا ہے وہاں سینیئر فنکاروں ،گلوکاروں ،کھلاڑیوں اور سازندوں کی حوصلہ افزائی کے لیے بھی ایک سالانہ منصوبہ تیار کیا گیا ہے اور انکی مالی معاونت کا یہ سلسلہ سال رواں کے جون تک جاری رہے گا۔

یہاں یہ بات قابل زکر ہے کہ خیبر پختونخوا میں گذشتہ چودہ سال سے موسیقی اور فن سے وابستہ افراد کا جینا مشکل ہوگیا تھا جہاں درجنوں گلوکار یورپ اور امریکہ منتقل ہوئے ہیں وہاں ایک بڑی تعداد نے ملک کے دیگر شہروں میں پناہ لی تھی بالخصوص مالاکنڈ ڈویژن کے چھ اضلاع میں فن و ثقافت سے وابستہ کئ مرد اور خواتین کو قتل کیا گیا جبکہ دیگر کو علاقہ چھوڑنے کی دھمکیاں دی گئیں تاہم امن و امان کی صورتحال میں بہتری آنے کے بعد صوبے کے مختلف شہروں میں ثقافتی سرگرمیوں میں بھی تیزی دیکھنے میں ا‌ٓئی جسے حکومتی اداروں اور غیر سرکاری تنظیموں کی سرپرستی حاصل ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید