1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خیبر ایجنسی میں فضائی حملے، پندرہ جنگجو ہلاک

عاطف بلوچ7 نومبر 2015

پاکستانی فضائیہ کے جنگی طیاروں نے افغانستان سے متصل قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں جنگجوؤں کے ٹھکانوں پر تازہ بمباری کرتے ہوئے کم ازکم پندرہ مشتبہ باغیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1H1gA
Pakistanische Kampfjets F-16
تصویر: Aamir Qureshi/AFP/Getty Images

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے سکیورٹی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہفتے کے دن جنگی طیاروں نے خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ کے مختلف علاقوں پر بمباری کی، جن میں جنگجوؤں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ علاقہ طالبان اور دیگر مقامی جنگجوؤں کا ایک اہم ٹھکانہ قرار دیا جاتا ہے۔

ایک مقامی سکیورٹی اہلکار نے اپنا نام مخفی رکھنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا، ’’ہفتے کے دن کی گئی ان فضائی کارروائیوں کے نتیجے میں کم ازکم پندرہ شدت پسند مارے گئے ہیں جبکہ متعدد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ اس بمباری میں خیبر ایجنسی میں واقع تیراہ وادی کے مختلف علاقوں میں جنگجوؤں کے متعدد ٹھکانوں کو بھی تباہ کر دیا گیا ہے۔‘‘

بتایا گیا ہے کہ یہ تازہ فضائی حملے شمالی وزیرستان میں جنگجوؤں کے خلاف کی گئی فوجی کارروائی کا حصہ تھے۔ پاکستانی فوج نے طالبان اور دیگر جنگجوؤں کے خلاف گزشتہ برس عسکری آپریشن شروع کیا تھا۔ پاکستانی فضائیہ کے جنگی طیارے افغانستان سے ملحق پاکستانی قبائلی علاقوں میں اکثر ہی ان جنگجوؤں کو نشانہ بناتی رہتی ہے۔ پاکستانی فوج نے گزشتہ برس اکتوبر میں خیبر ایجنسی میں جنگجوؤں کے زمینی کارروائی بھی شروع کر دی تھی۔

Pakistan Militär Patrouille Peschawar
پاکستانی فوج قبائلی علاقوں میں جنگجوؤں کے خلاف عسکری کارروائی جاری رکھے ہوئے ہےتصویر: picture-alliance/dpa/B. Arbab

پاکستانی فوج کا کہنا ہے کہ جنگجوؤں کے خلاف اس کارروائی میں سینکڑوں شدت پسندوں کو ہلاک جبکہ ان کے متعدد ٹھکانوں کو تباہ کر دیا گیا ہے۔ پاکستان میں رواں برس کے دوران ان جنگجوؤں کے حملوں میں بھی کمی نوٹ کی گئی ہے۔ سن 2007ء کے مقابلے میں اس برس ایسے حملوں میں شہریوں اور سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی تعداد بھی انتہائی کم ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں