1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

داعش کی طرف سے ’روسی جاسوس‘ کا سر قلم کرنے کا دعویٰ

امتیاز احمد3 دسمبر 2015

داعش نے ایک ایسی ویڈیو ریلیز کی ہے، جس میں ایک قیدی کو روسی زبان بولتے اور یہ اقرار کرتے دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ روسی سکیورٹی اداروں کے لیے جاسوسی کر رہا تھا۔ بعدازاں اس قیدی کا سر قلم کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1HGHm
Syrien Kämpfer des Islamischen Staats
تصویر: picture-alliance/Zuma Press

شام کی خانہ جنگی میں جہاں دیگر عالمی طاقتوں کے کردار میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے، وہاں روسی مداخلت بھی بڑھتی جا رہی ہے۔ اب شدت پسند تنظیم نے ایک ایسی ویڈیو جاری کی ہے، جس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ پکڑا جانے والا شخص روسی جاسوس ہے۔ فی الحال اس ویڈیو کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی ہے جبکہ روسی وزارت خارجہ اور خفیہ ایجنسی نے بھی اس بارے میں کوئی تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔

دریں اثناء چیچنیہ کے صدر رمضان قدیروف نے کہا ہے کہ جس نے بھی اس شخص کو قتل کیا ہے، خود زیادہ دیر تک زندہ نہیں رہے گا۔ رمضان قدیروف نے تصدیق کی ہے کہ ہلاک ہونے والا شخص روسی چیچینی ہے۔

اس ویڈیو سے کوئی ایسا اشارہ بھی نہیں ملتا کہ یہ کب اور کہاں فلمائی گئی۔ روس نے تیس ستمبر کو شام میں داعش کے خلاف فضائی حملوں کا آغاز کر دیا تھا اور ان حملوں کا مقصد داعش کے عسکریت پسندوں اور ان کی اس غیرقانونی تیل کی تجارت کو نشانہ بنانا تھا، جہاں سے وہ سرمایہ حاصل کر رہے ہیں۔ لیکن مقامی اور بین الاقوامی سطح پر ناقدین کا کہنا ہے کہ روس داعش کی بجائے خاص طور پر ان عسکریت پسندوں کو نشانہ بنا رہا ہے، جو صدر اسد کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ دوسری جانب داعش نے فوری طور پر مصر میں تباہ ہونے والے اس روسی مسافر طیارے کو مار گرانے کی ذمہ داری قبول کر لی تھی، جس پر دو سو چوبیس افراد سوار تھے۔

ریلیز کی جانے والی ویڈیو عربی اور روسی زبان سے شروع ہوتی ہے اور اس میں کہا گیا ہے، ’’ اے روسیوں، تم کو ذلیل کر کے رکھ دیا جائے گا۔‘‘ اس کے بعد ویڈیو میں ایک نوجوان کو لایا جاتا ہے، جو اس بات کا اقرار کرتا ہے کہ اس کا تعلق چیچنیہ سے ہے اور اسے داعش کے زیر کنٹرول علاقوں میں جاسوسی کرنے کے لیے بھیجا گیا تھا۔ اس قیدی کا کہنا تھا کہ اس پر روسی خفیہ ادارے کے ساتھ مل کر کام کرنے لیے دباؤ ڈالا گیا تھا۔ اس قیدی کا مزید کہنا تھا، ’’میں ترکی پہنچا اور وہاں سے داعش کے لوگوں نے مجھے عراق بھیج دیا۔ میں مسلسل روسی خفیہ اہلکاروں کے ساتھ رابطے میں تھا کہ مجھے داعش والوں نے پکڑ لیا۔‘‘

اس ویڈیو میں براہ راست روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ داعش کے خلاف حملوں کے بدلے میں روسیوں کو قتل کیا جائے گا۔ اس ویڈیو میں انتہائی بھیانک انداز میں گرفتار قیدی کا سر قلم کرتے ہوئے بھی دکھایا گیا ہے۔