1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دمشق میں خود کش حملہ، کم از کم پچیس ہلاکتیں

15 مارچ 2017

شامی دارالحکومت دمشق میں ہونے والے ایک خود کش حملے میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ اس حملے کا نشانہ عدالت کی عمارت تھی۔

https://p.dw.com/p/2ZD5L
Syrien Damaskus Bombenanschlag Krankenwagen
تصویر: Getty ImagesA/FP/Stringer

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق دمشق میں عدالت کی ایک عمارت میں ہونے والے اس خود کش حملے میں کم از کم پچیس افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ’پیلس آف جسٹس‘ کہلائی جانے والی یہ عمارت دمشق کے قدیمی حصے سے کافی قریب واقع ہے۔ اس عمارت میں ایک اسلامی ٹريبیونل اور ایک فوجداری عدالت بھی ہے۔ مذہبی ٹريبیونل نجی معاملات کی سماعت کرتا ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا ہے کہ اس واقعے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

Mindestens 44 Tote bei Doppelanschlag in Damaskus
ہفتے کے روز دمشق میں دوہرے خود کش حملے میں چوہتر سے زائد افراد ہلاک اور تقریباً سو زخمی ہوئے تھےتصویر: picture alliance/AP Photo/Sana

بتایا گیا ہے کہ خود کش بمبار نے خود کو دھماکے سے اس وقت اڑایا جب پولیس نے اسے عدالتی عمارت میں داخل ہونے سے قبل روکنے کی کوششش کی۔ جائے وقوعہ پر موجود نيوز ايجنسی اے ایف پی کے ایک نمائندے نے بتایا کہ پولیس نے علاقے کی ناکہ بندی کر دی ہے۔ ایک وکیل کے مطابق ’’دھماکا اس قدر طاقتور تھا کہ اس نے ہم سب کو خوفزدہ کر دیا اور ہمیں لائبریری میں جا کر پناہ لینی پڑی۔‘‘ تفتیش کاروں نے بتایا ہے کہ دہشت گردوں نے حملہ کرنے کے لیے ایسے وقت کا انتخاب کیا، جب عمارت لوگوں سے بھری ہوئی ہوتی ہے۔

یہ گزشتہ پانچ دنوں کے دوران شامی دارالحکومت میں ہونے والا دوسرا بم حملہ ہے۔ ابھی ہفتے کے روز دمشق میں عراق سے تعلق رکھنے والے شیعہ زائرین کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس دوہرے خود کش حملے میں چوہتر سے زائد افراد ہلاک اور تقریباً سو زخمی ہوئے تھے۔ ان حملوں کی ذمہ داری فتح الشام فرنٹ نامی تنظیم نے قبول کی تھی۔ یہ تنظیم ماضی میں دہشت گرد تنظیم القاعدہ سے منسلک رہ چکی ہے۔