1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دنیا بھر میں ایسٹر کی تقریبات

8 اپریل 2007

پاپائے روم بینیڈکٹ شانزدہم نے تقریباً ایک لاکھ افراد کے ساتھ روم کے سینٹ پیٹرز اسکویئر میں ایسٹر کی مذہبی سروِس منعقد کی ہے۔ ایسٹر کے موقع پر اپنے پیغام میں کیتھولک کلیسا کے سربراہ نے تیسری دُنیا میں انسانوں کے بدستور جاری مصائب پر تشویش کا اظہار کیا۔ اِس سلسلے میں اُنہوں نے افریقہ میں جاری تنازعات پر خاص طور پر زور دیا اور کہا کہ مثلاً سوڈان کے بحران زدہ خطے دارفور میں انسانی بحران کو بدستور کم سنگین سمجھا رہا

https://p.dw.com/p/DYH1
پاپائے روم بینیڈکٹ شانزدہم روم کے سینٹ پیٹرز اسکویئر میں
پاپائے روم بینیڈکٹ شانزدہم روم کے سینٹ پیٹرز اسکویئر میںتصویر: AP

�ے۔

پاپائے روم نے کہا کہ صومالیہ میں نئے سرے سے شروع ہونے والے پُر تشدد واقعات اور زمبابوے کا بحران بھی انسانوں کی المناک صورتِ حال میں شدت پیدا کرنے کا باعث بن رہے ہیں۔

اُدھر دُنیا بھر سے گئے ہوئے زائرین نے یروشلم میں ایسٹر کا تہوار منایا۔ شہر کے قدیم حصے میں واقع کلیسا میں مذہبی سروِس لاطینی پادری مِشَیل صباح کی قیادت میں منعقد ہوئی، جو اِس سے پہلے ایک جلوس کی قیادت کرتے ہوئے کلیسا میں پہنچے تھے۔

صباح نے ایسٹر کے موقع پر اپنے پیغام میں ایک بار اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان تنازعے کے خاتمے پر زور دیا۔فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلیوں کی ناکہ بندی کی وجہ سے فلسطینی عیسائی بہت کم تعداد میں اِن تقریبات میں شریک ہو سکے۔

جرمن کیتھولک بشپ کانفرنس کے چیئرمین کارڈینال کارل لہمان نے اپنے ایسٹر پیغام میں کہا ہے کہ اُن انسانوں کو بھی ایک نیا موقع دیا جانا چاہیے، جن سے کوئی بڑا قصور سرزَد ہو گیا ہو۔ شہر مائنز کے کیتھیڈرل میں منعقدہ مذہبی سروس سے اپنے خطاب میں اُنہوں نے کہا کہ اُن لوگوں کو، جو غلط راستے پر چل پڑے ہوں، اُن کے حال پر ہی نہیں چھوڑ دیا جانا چاہیے۔

برلن کیتھیڈرل میں اپنے ایسٹر پیغام میں پروٹسٹنٹ کلیسا کی کونسل کے چیئرمین بشپ وولف گانگ ہُبر نے کہا کہ ایسٹر ایک نئے آغاز کی علامت ہے اور لوگ اپنے ایمان کی قوت سے اپنے خوف اور مایوسی پر قابو پا سکتے ہیں۔