1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دنیا بھر میں 78 کروڑ سے زائد انسان ناخواندہ

مقبول ملک8 ستمبر 2015

گزشتہ کئی عشروں کے دوران بین الاقوامی سطح پر مجموعی طور پر کافی زیادہ مادی ترقی کے باوجود ابھی تک دنیا سے ناخواندگی کے خاتمے کی منزل حاصل نہیں کی جا سکی۔ عالمی سطح پر آج بھی 78 کروڑ سے زائد بالغ انسان ناخواندہ ہیں۔

https://p.dw.com/p/1GSaH
تصویر: VHS Lingen/ Ems

آج منگل آٹھ ستمبر کے روز منائے جانے والے خواندگی کے عالمی دن کے موقع پر نیو یارک میں اقوام متحدہ، پیرس میں یونیسکو کے صدر دفاتر اور جرمن دارالحکومت برلن سے موصولہ مختلف خبر رساں اداروں کی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ آج بھی دنیا بھر میں 781 ملین یا 78 کروڑ سے زائد بالغ انسان لکھنے پڑھنے کی صلاحیت سے محروم ہیں۔

ان انسانوں کی بہت بڑی اکثریت غیر ترقی یافتہ یا ترقی پذیر ملکوں میں رہتی ہے اور یہ افراد کرہء ارض پر انسانی آبادی کا وہ حصہ ہیں، جنہیں کبھی کسی اسکول میں تعلیم کا کوئی موقع نہیں ملا۔ ایسے افراد کو ’بنیادی ناخواندگی‘ کے شکار انسان کہا جاتا ہے۔ اگر ان میں ناخواندہ بچوں کی موجودہ تعداد بھی شامل کر لی جائے تو ماہرین کے اندازوں کے مطابق یہ تعداد تقریباﹰ ایک ارب بن جاتی ہے۔

صنعتی طور پر ترقی یافتہ ملکوں اور مجموعی طور پر مغربی دنیا میں خواندگی کی شرح بہت بہتر ہے۔ آبادی کے لحاظ سے دنیا کے دو سب سے بڑے ملکوں چین اور بھارت میں ناخواندگی کے حوالے سے پائی جانے والی صورت حال کافی مختلف ہے۔ چین میں گزشتہ عشروں کے دوران نظر آنے والی سماجی اصلاحات اور متاثر کن اقتصادی ترقی کے نتیجے میں ناخواندگی کی شرح انتہائی کم ہے لیکن ہمسایہ ملک بھارت میں، جو آبادی کے لحاظ سے دنیا کا دوسرا سب سے بڑا ملک ہے، ابھی بھی بیسیوں ملین انسان ایسے ہیں جو لکھنا پڑھنا نہیں جانتے۔

پاکستان میں بھی، جو آبادی کے لحاظ سے دنیا کے بڑے ملکوں میں شمار ہوتا ہے، خواندگی کی موجودہ شرح کا اندازہ 58 فیصد سے لے کر 60 فیصد تک لگایا جاتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ پاکستان میں بھی بنیادی طور پر ناخواندہ شہریوں کا تناسب قریب 40 فیصد بنتا ہے۔

Infografik Lese- und Schreibfähigkeit weltweit 2010 Englisch

جرمنی میں، جو یورپی یونین کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک اور دنیا کی صنعتی طور پر سات ترقی یافتہ ریاستوں میں سے ایک ہے، بنیادی طور پر ناخواندہ شہریوں کی تعداد تو انتہائی کم ہے لیکن ’ثانوی سطح کی ناخواندگی‘ کے شکار انسانوں کی تعداد قریب 7.5 ملین بتائی جاتی ہے۔ ایسے انسانون سے مراد وہ لوگ ہیں، جو کبھی اسکولوں میں کسی نہ کسی سطح تک زیر تعلیم تو رہے ہیں لیکن عملاﹰ تسلی بخش حد تک لکھنے پڑھنے کی صلاحیت سے محروم ہیں۔

ایسے قریب 75 لاکھ جرمن باشندوں میں سے، جن کی اکثریت بالغ یا بزرگ شہریوں پر مشتمل ہے، قریب 5.2 ملین صرف بہت چھوٹے چھوٹے جملے ہی لکھ یا سمجھ سکتے ہیں جبکہ باقی ماندہ ناخواندہ شہری تکنیکی طور پر بنیادی ناخواندگی اور ثانوی ناخواندگی کے درمیان کی صلاحیتوں کے مالک شہری ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید