1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دنیا میں880 ملین انسان پینے کے صاف پانی سے محروم

22 مارچ 2010

اقوام متحدہ کے زیر اہتمام منائے جانے والے اس دن کا مقصد عالمی برادری کی توجہ اس طرف مبذول کرانا ہے کہ دنیا کے مختلف خطوں میں کروڑوں انسان ابھی تک پینے کے صاف پانی تک سے محروم ہیں۔

https://p.dw.com/p/MZQE
دنیا بھر میں 880 ملین انسان صاف پانی سے محروم ہیںتصویر: AP

اقوام متحدہ کے ورلڈ واٹر ڈے کے موقع پر کئی عالمی تنظیموں نے اپنی خصوصی رپورٹیں اور تازہ اعدادوشمار بھی جاری کئے ہیں۔

ان رپورٹوں میں یہ واضح کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ بہت سے معاشروں میں پینے کے صاف پانی کی لامحدود دستیابی اگر عام شہریوں کے لئے بالکل معمول کی بات ہے تو کئی خطے اور معاشرے ایسے بھی ہیں جہاں کروڑوں انسان ابھی تک پینے کے صاف پانی کو ترستے ہیں۔

بین الاقوامی ریڈ کراس فیڈریشن اور ریڈ کریسینٹ اداروں کی عالمی تنظیم نے پانی کے عالمی دن کے موقع پر آج اپنی رپورٹیں مختلف شہروں میں بیک وقت جاری کیں۔

ان رپورٹوں کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں کم ازکم 880ملین انسان ایسے ہیں جنہیں پینے کے صاف پانی تک رسائی حاصل نہیں ہے۔ اس وجہ سے ایسے انسانوں کی ایک بڑی تعداد کو کئی طرح کے طبی مسائل کا سامنا رہتا ہے۔ ان میں سے بہت سے انسان ہر سال ایسی بیماریوں کے ہاتھوں ہلاک بھی ہو جاتے ہیں جو آلودہ پانی استعمال کرنے سے پیدا ہوتی ہیں۔

اس وقت پوری دنیا میں 2.7 ارب انسان ایسے بھی ہیں جنہیں نکاسئ آب کی بنیادی سہولتیں بھی میسر نہیں ہیں۔ریڈ کراس اور ریڈ کریسینیٹ کی عالمی تنظیموں کے مطابق دنیا کے غریب ترین معاشروں میں عام شہریوں کے حالات زندگی کئی عوامل سے متاثر ہو رہے ہیں۔ ان میں سے سب سے اہم ماحولیاتی تباہی کا عمل، معاشی یا جنگی حالات کی وجہ سے ہجرت اور شہری آبادیوں کا بے ہنگم اور غیر منظم پھیلاؤ ہے۔

Myanmar Birma Burma Weltwassertag Flash-Galerie
عالمی تنظیم ہر انسان تک پینے کے صاف پانی ، نکاسی اور اسی طرح کی دیگر سہولیات کا مطالبہ کر رہی ہیںتصویر: AP

پانی کے عالمی دن کی مناسبت سے بہت سی بین الاقوامی تنظیموں نے مطالبے کئے ہیں کہ دنیا بھر میں صاف پانی کی فراہمی، اس کے استعمال، نکاسئ آب اور حفظان صحت کی سہولتوں کے حوالے سے زیادہ موثر اقدامات کئے جانے چاہیئں۔

کوآلالمپور میں عالمی ریڈ کراس اورریڈ کریسینٹ تنظیم IFRC کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اب اس سلسلے میں بہترعملی اقدامات میں مزید تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔

اس تنظیم کی جنوب مشرقی ایشیا کے لئے پانی، نکاسئ آب اور حفظان صحت سے متعلقہ امور کی خاتون کوآرڈینیٹرJane Edgar کے بقول پینے کے صاف پانی، نکاسئ آب اور حفظان صحت کی بنیادی سہولتوں تک رسائی کا تعلق اس امر سے نہیں ہونا چاہئے کہ کون کہاں پیدا ہوا ہے۔

Weltwassertag Pakistan Manchar See
آلودہ پانی استعمال کرنے سے پیدا ہونےوالی بیماریوں سے ہر سال ہزاروں افراد ہلاک ہوتے ہیںتصویر: picture-alliance/ dpa

اس کے برعکس ان سہولتوں کی دستیابی ہر انسان کا ایسا بنیادی حق ہے جو اسے ہر حال میں ملنا چاہیے۔ Jane Edgar نے کہا کہ کسی بھی انسان کی زندگی پر فیصلہ کن اثرات مرتب کرنے والی ان سہولتوں کی دستیابی کا تعلق اس بات سے نہیں ہو سکتا کہ کوئی انسان کہاں رہتاہے، اور آیا وہ غریب ہے یا امیر۔

IFRCکے اعدادوشمار کے مطابق ترقی پذیر ملکوں میں عام ہسپتالوں میں آدھے سے زیادہ مریض اس لئے علاج کے لئے جاتے ہیں کہ وہ آلودہ پانی کے استعمال یا نکاسئ آب کے نامناسب نظام کی وجہ سے مختلف بیماریوں کا شکارہو جاتے ہیں۔ ایشیا اورافریقہ میں تو کئی علاقے ایسے بھی ہیں جہاں خواتین کوکسی بھی معیار کا پینے کا پانی حاصل کرنے کے لئے چھ کلومیٹر تک پیدل چلنا پڑتا ہے۔

پانی کا عالمی دن ہر سال اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام کے تعاون سے منایا جاتا ہے۔ اس سال اس دن کا مرکزی موضوع پانی کا معیار ہے۔

رپورٹ: عصمت جبین

ادارت: کشور مصطفی