1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دنیا کی فربہ ترین خاتون ابوظہبی میں انتقال کر گئیں

صائمہ حیدر
25 ستمبر 2017

مصر سے تعلق رکھنے والی دنیا کی فربہ ترین خاتون متحدہ عرب امارات کے ایک ہسپتال میں انتقال کر گئی ہیں۔ سینتیس سالہ ایمان عبدل العطی کا وزن بڑھتے بڑھتے پانچ سو کلو گرام تک پہنچ گیا تھا۔

https://p.dw.com/p/2keIr
Ägypten Eman Ahmed,  die schwerste Frau der Welt
تصویر: picture-alliance/dpa/Family Handout

ابو ظہبی میں برجیل ہسپتال کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایمان کا انتقال آج بروز پیر صبح چار بج کر پینتیس منٹ پر ہوا۔ ڈاکٹروں نے ایمان عبدل العطی کی موت کا سبب اُن کے حد سے زیادہ بڑھے ہوئے وزن کو قرار دیا ہے جس کی وجہ سے انہیں دل کی بیماری ہوئی اور گردوں نے بھی کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔ ہسپتال کے طبی عملے نے ایمان کے گھر والوں کو تعزیت کا پیغام دیا ہے۔

ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ ایمان کو موٹاپے کی بیماری اُن کے گلے کے غدود یا تھائیرائڈ کے عمل میں خلل کے سبب ہوئی۔ برجیل ہسپتال میں ایمان کی دیکھ بھال اور علاج بیس ڈاکٹروں پر مشتمل ایک ٹیم کر رہی تھی۔ مصر کے بندرگاہی شہر اسکندریہ سے تعلق رکھنے والی ایمان احمد کو رواں برس 11 فروری کو علاج کے لیے بھارت کے اقتصادی مرکز ممبئی لایا گیا تھا، جہاں سیفی ہسپتال میں ان کا علاج کیا گیا۔

 خیال رہے کہ اُس وقت دنیا کی فربہ ترین خاتون سمجھی جانے والی ایمان احمد العاطی کو بھارت لانے کے لیے ایئربس کے ہوائی جہاز میں خصوصی طور پر رد وبدل کیا گیا تھا۔ ایمان بچپن سے ہی ایلیفنٹیاسس (elephantiasis) نامی ایک بیماری کا شکار تھیں، جس میں جسم کے اعضاء سوزش کا شکار ہو جاتے ہیں اور اسی باعث وہ بہت ہی کم حرکت کر سکتی تھیں۔ اپنے مسلسل بڑھتے وزن کے سبب وہ بہت سی دیگر طبی پیچیدگیوں کا بھی شکار تھیں۔ ایمان کی بہن نے گزشتہ برس اکتوبر میں وزن میں کمی لانے والی سرجری کے ماہر بھارتی ڈاکٹر مفضل لکڑ والا سے رابطہ کیا تھا اور بتایا تھا کہ ان کی بہن کو فوری طور پر علاج کی ضرورت ہے۔