1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دورہ ویسٹ انڈیز: عمر اکمل اور اظہرعلی باہر

عاصمہ کنڈی
15 مارچ 2017

دورہ ویسٹ انڈیز کے لیے پاکستان کی ون ڈے اور ٹوئنٹی ٹوئنٹی ٹیموں کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ ایک روزہ کرکٹ میں قیادت سے سبکدوش ہونے والے اظہرعلی ٹیم میں جگہ سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2ZD0l
Pakistan Cricket Kamran Akmal
تصویر: AP

کامران اکمل کی تین برس بعد پاکستان ٹیم میں واپسی ہوئی ہے لیکن ان کے چھوٹے بھائی عمر اکمل فٹنس ٹیسٹ پاس نہ کرنے کے سبب ڈراپ کر دیے گئے ہیں۔ چیف سلیکٹر اور ماضی کے مشہور بیٹسمین انضمام الحق نے قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان کیا۔ ون ڈے اور ٹوئنٹی ٹوئنٹی ٹیموں میں سلیکٹرز نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں شاندار کارکردگی دکھانے والے لیگ اسپنر شاداب خان، بیٹسمین فخر زمان اور پیسر عثمان شنواری سمیت سات نئے کرکٹرز کا انتخاب کیا ہے۔

سپاٹ فکسنگ کا الزام، فاسٹ بولر محمد عرفان بھی معطل

’آفریدی اپنے بیان سے پھر گئے‘

پی ایس ایل کا لاہور میں عالیشان فائنل، کرکٹ کی جیت

عمر اکمل کے علاوہ محمد رضوان بھی جگہ بنانے میں ناکام رہے ہیں۔ اسپاٹ فکسنگ تنازعہ میں ملوث اوپنر شرجیل خان اور خالد لطیف کے ناموں پر سلیکشن کمیٹی نے غور نہیں کیا اور محمد نواز کو ون ڈے ٹیم سے ڈراپ کر دیا گیا ہے۔

فاسٹ بولر محمد عامر کو بھی آرام کی غرض سے ٹوئنٹی ٹوئنٹی سیریز میں شامل نہیں کیا گیا۔ چیف سلیکٹر انضمام الحق نے اظہر علی کو ڈراپ کیے جانے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے نامہ نگاروں کو بتایا، ’’ہم نے نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دینے کی غرض سے یہ قدم اٹھایا ہے۔ ہم ون ڈے میچوں میں شاداب خان جیسے نئے باصلاحیت کھلاڑیوں کو ویسٹ انڈیز میں آزمانا چاہتے ہیں، جو اب  80 اور90 کے عشروں جیسی طاقتور ٹیم نہیں رہی اور وہاں کی وکٹیں بھی برصغیر کی پچز سے ملتی جلتی ہیں۔‘‘

اظہر کی جگہ لاہور قلندرز کے بائیں ہاتھ کے ٹاپ آرڈر بیٹسمین فخر زمان کا انتخاب کیا گیا ہے اورانضمام کے بقول اس فیصلے میں ان کے اسڑائک ریٹ کا بھی عمل دخل ہے تاہم انضمام نے بتایا کہ جون میں انگلینڈ میں ہونے والی چمپئنز ٹرافی میں اظہر علی کے نام پر غور ہو سکتا ہے، جنہیں سلیکٹرز نے ون ڈے کے لیے مکمل نظر انداز نہیں کیا۔

Cricket Pakistan - Australien in Brisbane
ایک روزہ کرکٹ میں قیادت سے سبکدوش ہونے والے اظہرعلی ٹیم میں جگہ سے بھی ہاتھ دھو بیٹھےتصویر: Getty Images/AFP/P. Hamilton

چیف سلیکٹر کا مزید کہنا تھا کہ لاہور میں جاری کیمپ میں فٹنس کو اہمیت دی گئی اور32 میں سے صرف عمر اکمل واحد کھلاڑی تھے جو فٹسن ٹیسٹ پاس نہ کر سکے۔ بتایا گیا ہے کہ عمر کی فٹنس اوسط درجے کی بھی نہ تھی۔

کامران اکمل دونوں ٹیموں میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ 35 سالہ کامران نے آخری بار تین برس پہلے ڈھاکا میں آئی سی سی عالمی ٹوئنٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کی نمائندگی کی تھی جبکہ ان کا آخری ایک روزہ بین الاقوامی میچ برمنگھم میں بھارت کے خلاف تھا، جو چار برس پہلے چیمپئنز ٹرافی میں کھیلا گیا۔ چیف سلیکٹر کے مطابق کامران اکمل کپتان سرفراز احمد کے ہمراہ ٹیم میں شامل دوسرے وکٹ کیپر بھی ہون گے۔

نئے کھلاڑیوں میں قصورکے علاقے بھائی پھیرو سے تعلق رکھنے والے میڈیم پیس آل راؤنڈر فہیم اشرف اور کراچی کے 33 سالہ بیٹسمین آصف ذاکر ون ڈے ٹیم میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ انضمام کے مطابق فہیم نے ون ڈے کپ میں سب سے زیادہ 19 وکٹیں لیں اور آصف ذاکر ڈومیسٹک کرکٹ میں 50 اوورز کے اچھے بیٹسمین ہیں۔ فاسٹ بولر حسن علی جو دونوں ٹیموں میں شامل ہیں کے بارے میں ڈوئچے ویلے کو معلوم ہوا ہے کہ انہیں پہلی بار ٹیسٹ ٹیم میں بھی شامل کیا جا رہا ہے۔

پاکستان ٹیم بیس مارچ کو ویسٹ انڈیز روانہ ہو رہی ہے، جہاں وہ تین ٹیسٹ میچوں سے پہلے میزبان ٹیم کے خلاف چار ٹوئنٹی ٹوئنٹی اور تین ایک روزہ میچوں کی سیریز کھیلے گی۔

ٹوئنٹی ٹوئنٹی سکواڈ: سرفرزا احمد۔ کپتان، کامران اکمل، محمد حفیظ، بابر اعظم، شعیب ملک، فخر زمان، عماد وسیم، شاداب خان، محمد نواز، حسن علی، سہیل تنویر، وہاب ریاض، رومان رئیس اور سمیع اللہ شنواری

ون ڈے سکواڈ: سرفراز احمد۔ کپتان، کامران اکمل، محمد حفیظ، بابر اعظم ، شعیب ملک، فخر زمان، آصف ذاکر، عماد وسیم، شاداب خان، حسن علی، وہاب ریاض، محمد عامر، فہیم اشرف، جنید خان اور محمد اصغر

Asma Kundi
عاصمہ کنڈی اسلام آباد سے تعلق رکھنے والی عاصمہ کنڈی نے ابلاغیات کی تعلیم حاصل کر رکھی ہے۔