1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دولت مشترکہ گیمز اب ڈینگی بخار کی ذد میں

7 ستمبر 2010

دولت مشترکہ گیمز میں سکیورٹی مسائل، بدعنوانی، اسٹیڈیمزکی تیاری میں تاخیر اور ڈوپنگ مسائل کے بعد اب بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں ڈینگی بخار کے مریضوں میں اضافے نے انتظامیہ کے لئے ایک نئی مصیبت کھڑی کر دی ہے۔

https://p.dw.com/p/P6AC
تصویر: picture-alliance/dpa

دولت مشترکہ گیمز کے انعقاد کے حوالے سے گزرتا ہوا ہر دن انتظامیہ کی پریشانیوں میں اضافے کا سبب بن رہا ہے۔ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں ڈینگی بخار کے مریضوں میں اضافے نے انتظامیہ کے لئے ایک نئی مصیبت کھڑی کر دی ہے۔

دولت مشترکہ گیمز کی انتظامیہ کھلیوں کے انعقاد کے حوالے سے پہلے ہی پریشان تھی تاہم اب نئی دہلی میں ڈینگی بخارکے پھیلاؤ نے اس کے سر درد میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق جون سے لے کر اب تک نئی دہلی میں 13سو افراد کے ڈینگی بخار میں مبتلا ہونے کے واقعات سامنے آچکے ہیں۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق ان میں سے تین افراد کی ہلاکت بھی ہو چکے ہیں۔ کھیلوں کے منتظمین کو خطرہ ہے کہ اگر اس مرض پر بروقت قابو نہ پایا گیا تونہ صرف کھلاڑیوں میں خوف پھیل سکتا ہے بلکہ تماشائیوں کی تعداد میں بھی کمی آ سکتی ہے۔

Suresh Kalmadi vom Organisationskommitee der Commonwealth Games 2010
کھیلوں کی انتظامیہ گزشتہ دو ماہ سے ڈینگی بخار پر قابو پانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہےتصویر: UNI

کھیلوں کی انتظامیہ گزشتہ دو ماہ سے ڈینگی بخار پر قابو پانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے تاکہ تین اکتوبر کو یہ ایونٹ بغیر کسی پریشانی کے شروع ہو سکے۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق کھیلوں میں شرکت کرنے والے 24 ممالک نے بھارتی حکومت سے درخواست کی ہے کہ انہیں بتایا جائے کہ حکام نے اس حوالے سے کیا اقدامات کئے ہیں۔

نئی دہلی میں تقریباً 3 ہزار افراد کو اس مرض کے پھیلنے کی رفتار پر نظر رکھنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ کامن ویلتھ گیمزکے میڈیکل افسر بھاراتندر سنگھ نےکہا کہ خطرے کی کوئی بات نہیں، منتظمین اور بلدیاتی ادارے اس مسئلے پر قابو پانے کی ہر ممکن کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس صورت حال میں ایتھلیٹس کوحفاظتی اقدامات کرنا ہوں گے اور ان کا ادارہ بھی ایتھلیٹس کو اس مرض سے محفوظ رکھنے کے لئے ہر ممکن تعاون کرے گا۔

Indien Zug Commonwealth Games 2010
نئی دہلی میں تقریباً 3 ہزار افراد کو اس مرض کے پھیلنے کی رفتار پر نظر رکھنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہےتصویر: UNI

دولت مشترکہ گیمز کی تیاریوں کے حوالے سے انتظامیہ بہت سے اہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ اس لئے اسے بار بار تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے۔ اب لگتا ہے کہ ڈینگی بخار انتظامیہ کے لئے بڑی مشکل ثابت ہوگا۔ وزیر صحت غلام نبی آزاد نے بتایا کہ صورتحال کو مون سون بارشوں نے بگاڑ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعمیراتی منصوبوں کو روکنا پڑا اور وہاں پانی جمع ہونے سے مچھروں کی تعداد میں ایک دم اضافہ ہوگیا۔

مچھرکےکاٹنے سے پیدا ہونے والی یہ بیماری خون میں موجود اعتدال کو توڑ دیتی ہے اسی وجہ سے اس بیماری کو طبی ماہرین ہڈی توڑ بخار بھی کہتے ہیں۔ غلام نبی آزاد نے مزید بتایا کہ شہرکے مختلف علاقوں کے ساتھ ساتھ ایتھلیٹس کے لئے بنائے گئے ’ولیج‘ میں بھی مچھروں کی تعداد بہت بڑھ گئی ہے، جس کے بعد زیادہ سے زیادہ اسپرے کرنا شروع کردیے گئے ہیں اور پانی میں مچھرکھانے والی خاص قسم کی مچھلیاں چھوڑ دی گئیں ہیں۔ دولت مشترکہ کھلیوں کی انتظامیہ نے بتایا ہے کہ ڈینگی بخار پر قابو پانے اور مچھروں کی افزائش کو روکنے کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات کا مثبت نتیجہ سامنے آیا ہے۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت : افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں