1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دو روزہ يورپی سمٹ : بريگزٹ اور اميگريشن کليدی موضوعات

عاصم سليم28 جون 2016

يورپی يونين کا دو روزہ سربراہی اجلاس آج سے بيلجيم کے دارالحکومت برسلز ميں شروع ہو رہا ہے۔ سمٹ ميں متعدد عالمی و علاقائی امور زير بحث آئيں گے، جن ميں برطانيہ کا يورپی بلاک سے اخراج اور اميگريشن نماياں ہيں۔

https://p.dw.com/p/1JEnh
تصویر: Getty Images/C. Furlong

برطانيہ کا يورپی يونين سے اخراج کا تاريخی فيصلہ اور اس فيصلے کی ايک مرکزی وجہ بننے والا اميگريشن کا معاملہ، يہ وہ اہم ترين موضوعات ہيں، جو آئندہ دو دنوں تک برسلز ميں جاری سمٹ ميں يورپی سربراہان کی توجہ کا مرکز بنيں گے۔

يورپی يونين اور ترکی کے مابين رواں سال مارچ ميں طے پانے والے ايک متنازعہ معاہدے کے نتيجے ميں بلقان خطے کے ممالک سے گزرنے والے روٹ کے ذريعے اگرچہ غير قانونی ہجرت کافی حد تک محدود تو ہو گئی ہے تاہم بلاک پر کافی دباؤ ہے کہ مرکزی بحيرہ روم کے راستے شمالی افريقہ سے مہاجرين کی آمد کو بھی روکا جائے۔ ترک سرزمين سے يونانی جزائر پر مہاجرين کی آمد کی اوسط جنوری ميں لگ بھگ دو ہزار يوميہ تھی، جو مئی ميں صرف پچاس رہ گئی۔ تاہم اسی دوران شمالی افريقہ سے اٹلی پہنچنے والے پناہ گزينوں کی تعداد ميں قريب چار گنا کا نماياں اضافہ ريکارڈ کيا گيا ہے۔ جنوری ميں يوميہ بنيادوں پر 176 مہاجرين اطالوی ساحلوں تک پہنچ رہے تھے جبکہ گزشتہ ماہ مئی ميں يہ تعداد اوسطً 643 تھی۔

شمالی افريقہ سے اٹلی پہنچنے والے پناہ گزينوں کی تعداد ميں قريب چار گنا کا نماياں اضافہ ريکارڈ کيا گيا ہے
شمالی افريقہ سے اٹلی پہنچنے والے پناہ گزينوں کی تعداد ميں قريب چار گنا کا نماياں اضافہ ريکارڈ کيا گيا ہےتصویر: Getty Images/AFP/C. Lomodon

توقع ہے کہ منگل اٹھائيس اور بدھ انتيس جون کے دن جاری رہنے والی سمٹ ميں يورپی رہنما يورپی کميشن کے ان منصوبوں کی توثيق کريں گے، جن کے ذريعے شمالی افريقی رياستوں سے غير قانونی ہجرت کے روک تھام کے ليے ان ممالک کو اقتصادی مراعات دی جائيں گی۔ غير قانونی طور پر يورپی بر اعظم پہنچنے والے مہاجرين کی ملک بدری کی راہ ہموار کرنے کے ليے آبائی ممالک کے ساتھ ڈيل اور اس کے بدلے سرمايہ کاری کے حوالے سے منصوبوں کو آگے بڑھايا جائے گا۔ امکان ہے کہ ايسے منصوبوں کو اس سال کے اختتام سے قبل حتمی شکل دی جا سکتی ہے۔

دو روزہ يورپی سمٹ ميں اہم ترين موضوع البتہ برطانيہ ميں تيئس جون کو ہونے والے ريفرنڈم کے نتائج کے تحت برطانيہ کا يورپی يونين سے اخراج کا تاريخی فيصلہ ہے، آج کل ہر ايک کے ذہن ميں بس يہی سوال ہے کہ اب کيا ہو گا؟ سمٹ ميں بلاک کے رکن ممالک کے سربراہان اسی سوال کا جواب تلاش کرنے کی کوشش کريں گے۔

برسلز ميں ہونے والے اس اہم سربراہی اجلاس کے ديگر اہم موضوعات ميں يوکرائن کے حوالے سے ہالينڈ ميں ہونے والا ريفرنڈم ہے۔ يورپی يونين اور یوکرائن کے مابين تعاون کا ايک معاہدہ تو طے پا چکا ہے تاہم ہالينڈ ميں ہونے والے ايک ريفرنڈم کے نتيجے ميں اس پر عملدرآمد روک ديا گيا تھا۔ ايک يورپی سفارت کار کے بقول امکان ہے کہ ڈچ وزير اعظم مارک روٹے ديگر يورپی رہنماؤں سے يہ مطالبہ کريں کہ وہ کوئی ايسا حکم نامہ جاری کريں، جس سے يہ واضح ہو سکے کہ يہ معاہدہ يوکرائن کو يورپی بلاک کی رکنيت کے قريب نہيں لاتا۔

امريکا اور کينيڈا کا يورپی يونين کے ساتھ آزاد تجارت کا زير غور معاہدہ بھی سمٹ کے موضوعات ميں شامل ہے۔ ’بريگزٹ‘ کے بعد اب اس معاہدے ميں خاصی رد و بدل کا امکان ہے۔ يورپی کميشن بلاک کی تجارت سے متعلق امور کی نگران ہے اور اس سمٹ ميں کميشن کی جانب سے رہنماؤں کو اب تک کی پيش رفت کا خلاصہ پيش کيا جائے گا۔

بريگزٹ : اب کيا ہو گا؟
بريگزٹ : اب کيا ہو گا؟تصویر: picture alliance/dpa/J.-N. Guillo

آئندہ ماہ پولينڈ کے دارالحکومت وارسا ميں مغربی دفاعی اتحاد نيٹو کی ايک اہم سمٹ ہونے والی ہے، جس ميں اس عسکری اتحاد کے يورپی يونين کے ساتھ تعاون کے ايک معاہدے کو حتمی شکل دی جانا ہے۔ نيٹو کے سيکرٹری جنرل یينس اسٹولٹن برگ اس حوالے سے پيش رفت کے بارے ميں شرکاء کو آگاہ کريں گے۔

علاوہ ازيں يورپی يونين کی خارجہ پاليسی کی سربراہ فريڈريکا موگرينی بلاک کی آئندہ کی پاليسی کے حوالے سے بات چيت کريں گی۔ دو روزہ سمٹ ميں ڈيجيٹل سيکٹر کی ترقی کی راہ ميں موجود رکاوٹوں کو دور کرنے کے بارے ميں بھی تبادلہ خيال کيا جانا ہے۔