1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دو سال میں فلسطینی ریاست ہدف ہے، سلام فیاض

24 جون 2009

فلسطینی انتظامیہ کے وزیر اعظم سلام فیاض نے یروشلم میں اپنے ایک خطاب میں کہا ہے کہ نئی فلسطینی ریاست کے قیام کے لئے دو سال کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/IY5u
سلام فیاض نئی فلسطینی ریاست کے قیام کے لئے پرامید ہیںتصویر: AP

مشرقی یروشلم میں القدس یونیورسٹی سے اپنے خطاب میں سلام فیاض نے فلسطینی انتظامیہ کے دیرینہ مطالبے کو دہراتے ہوئے زور دیا کہ اسرائیل مغربی کنارے پر نئی یہودی بستیوں کی تعمیر کو فوری طور پر روکے۔ سلام فیاض نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی پالیسی تقریر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اپنے خطاب میں نیتن یاہو نے اسرائیل کی جانب سے ماضی میں کئے گئے وعدوں کا پاس نہیں رکھا۔

فلسطینی انتظامیہ کے وزیراعظم سلام فیاض نے کہا : ’’میں اپنے تمام لوگوں سے متحد ہونے کی درخواست کرتا ہوں۔ ہمیں نئی فلسطینی ریاست کے قیام کی راہ ہموار کرنی ہے۔ اس کے لئے ادارے بنانے ہیں تاکہ اس سال کے آخر تک یا زیادہ سے زیادہ دو سالوں کے اندر اندر فلسطینی ریاست کے قیام کے خواب کو شرمندہء تعبیر کیا جا سکے۔‘‘

Benjamin Netanjahu 2009
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے فلسطینی ریاست کے قیام کے لئے سخت شرائط رکھی ہیںتصویر: AP

سلام فیاض نے اسرائیلی وزیر اعظم کے خطاب میں 2003ء کے امن معاہدے کا ذکر تک نہ کرنے کو بھی ہدف تنقید بنایا۔ فیاض کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے 2003ء میں طے پانے والے امن روڈ میپ میں تسلیم کیا تھا کہ فلسطینی ریاست کےقیام کے لئے مغربی کنارے پر نئی یہودی بستیوں کی تعمیر روکی جائے گی۔

نیتن یاہو نے اپنے حالیہ پالیسی خطاب میں فلسطینی ریاست کے قیام پر مشروط رضا مندی ظاہر کی تھی۔ نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے لئے صرف اسی صورت میں ایک فلسطینی ریاست قابل قبول ہو گی اگر وہ غیر مسلح ہو اور اس کا اپنی فضائی حدود پر اختیار نہ ہو۔ نیتن یاہو نے اپنے پالیسی خطاب میں یہ بھی کہا تھا کہ فلسطینی ریاست کے قیام کے بعد اسرائیل کو مکمل طور پر ایک یہودی ریاست کا درجہ حاصل ہونا چاہئے۔

نیتن یاہو اور اسرائیلی حکومت کو امریکہ کی جانب سے شدید دباؤ کا سامنا ہے۔ اوباما انتظامیہ مشرق وسطٰی میں پائیدار امن کے لئے دو ریاستی حل پر زور دے رہی ہے۔

رپورٹ عاطف توقیر

ادارت امجد علی