1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دہرا قتل، چھ ماہ کی حاملہ خاتون کو جیٹھ نے زندہ جلا دیا

صئمہ حیدر7 اگست 2016

پاکستان میں لاہور کے علاقے شاد باغ میں مبینہ طور پر ہفتے کے روز ایک حاملہ خاتون کو اس کے جیٹھ نے آگ لگا کر ہلاک کر دیا ہے۔ بائیس سالہ سدرا چھ ماہ کی حاملہ بھی تھی۔

https://p.dw.com/p/1Jd1U
Pakistanischer Polizist
پولیس نے اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملزم کی تلاش جاری ہےتصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Niedringhaus

ڈی آئی جی آپریشنز حیدر اشرف نے ڈی ڈبلیو سے گفتگو میں اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یہ خالصتاﹰ گھریلو تنازعہ ہے۔ انہوں نے بتایا، ’’سدرا کے جیٹھ کا جس کا نام وارث بتایا گیا ہے، اپنے والوں کے ساتھ جائیداد اور اپنی شادی کے حوالے سے جھگڑا چل رہا تھا، جس کا بدلہ اس نے اپنی بھابی سدرا کو آگ لگا کر لیا ہے۔ ڈی آجی آپریشنز کا کہنا ہے کہ پولیس ملزم کی تلاش میں ہے۔

سدرا لیاقت کے والد لیاقت علی نے ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ شکر گڑھ کے رہنے والے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی بیٹی سدرا کے سسرال میں کچھ عرصے سے دونوں بھائیوں اور والدین کے درمیان جھگڑے چل رہے تھے: ’’ملزم وارث جو بے روز گار تھا، اس کا مطالبہ تھا کہ اس کی شادی کرائی جائے اور گھر کا بٹوارہ کیا جائے۔‘‘

Symbolbild Ehrenmorde Gewalt gegen Frauen
پاکستان میں ہر سال بیشتر خواتین گھریلو تشدد کا شکار ہوتی ہیںتصویر: picture-alliance/dpa

گزشتہ روز سدرا کے شوہر اور سسر کے نوکری پر جانے کے بعد جب اس کی ساس بھی کسی کام سے گھر سے باہر گئی ہوئی تھی، وارث نے اپنی دونوں بہنوں کو کمرے میں بند کر دیا اور اس کے بعد اس نے سدرا کے کمرے میں پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی اور دروازے کو تالا لگا کر خود فرار ہو گیا۔ وقوعے کے وقت سدرا اپنے کمرے میں سو رہی تھی۔

سدرا کے والد لیاقت علی اس جرم کی تفصیلات بتا رہے ہیں
لاہور پولیس کے ڈی آئی جی آپریشنز حیدر اشرف کی گفتگو سنیے

سدرا کے والد نے بتایا کہ جب اہل محلہ نے گھر سے دھواں اٹھتے دیکھا تو انہوں نے شور مچایا اور دیوار پھلانگ کر اندر آئے لیکن تب تک سدرا کی موت واقع ہو چکی تھی۔ ملزم وارث کے اہل محلہ نے بھی ڈی ڈبلیو کے نمائندے تنویر شہزاد سے بات کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ ملزم وارث کا اپنے گھر میں جھگڑا رہتا تھا۔ بعض لوگوں کے مطابق وہ ذہنی دباؤ کا شکار تھا۔ ڈی آئی جی آپریشنز حیدر اشرف کا کہنا ہے کہ پولیس ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے اور یہ اس کی گرفتاری کے بعد ہی واضح ہو سکے گا کہ اس نے اپنی بھابی سدرا کا اتنا بہیمانہ قتل کیوں کیا۔