1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دہشت گردی مشترکہ مسئلہ، کرزئی کا اسلام آباد کو پیغام

10 جون 2009

افغان صدر حامد کرزئی نے منگل کے روز پشاورمیں ہونے والے بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں جاری دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دونوں ممالک کو مشترکہ اقدامات کرنا ہوں گے۔

https://p.dw.com/p/I79Z
افغان صدر حامد کرزئیتصویر: AP

حامد کرزئی نے کہا کہ اس طرح کے حملوں سے ایک مرتبہ پھر یہ ثابت ہوا ہے کہ خطے کودہشت گردی کی شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ صدر حامد کرزئی نے پاکستانی قوم کے نام ایک پیغام میں کہا کہ وہ پاکستانی قوم کی اس تکلیف کو سمجھتے ہیں کیونکہ ان کا ملک بھی گذشتہ کئی سال سے دہشت گردی جیسے سنگین مسائل کا شکار ہے۔

افغان صدر نے اسلام آباد حکومت سےکہا کہ افغانستان میں جاری شورش اور پاکستان میں تیزی سے بڑھتی ہوئی انتہا پسندی کے خلاف سختی سے نمٹنا ہوگا۔

کرزئی کے اس بیان کو افغانستان اور پاکستان کے مابین تعلقات میں میں پائی جانے والی سردمہری میں قدرے بہتری کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے۔ اس سے قبل پاکستان پر افغان حکومت کی جانب سے یہ الزام بھی لگایا جاتا رہا ہے کہ 1996ء میں طالبان پاکستان کی حمایت سے بر سر اقتدار آئے تھے جس کا خاتمہ 2001ء میں امریکی اتحادی افواج کی جنگی فتح سے ہوا تھا۔

پشاور میں ہونے والے اس بم دھماکے میں اقوام متحدہ کے دو ارکان بھی ہلاک ہوئے جن کی ہلاکت پر اقوام متحدہ نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے بہبود اطفال کی ڈائریکٹر Ann Veneman نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ حملہ انسانیت کے ان اصولوں پربھی کیے جانے کے مترادف تھا جن کی حفاظت کے لئے یہ اراکین اپنی خدمات انجام دے رہے تھے۔

رپورٹ : عروج رضا

ادارت : کشور مصطفیٰ