1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ذات کیا انسانی زندگی سے زیادہ اہم ہے؟

عدنان اسحاق21 اکتوبر 2015

شمالی بھارت میں پولیس نے دو بچوں کو زندہ جلانے کے الزام میں دو افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ہلاک ہونے والے بچوں کا تعلق ’دلت‘ ذات سے ہے۔

https://p.dw.com/p/1GsDo
تصویر: picture-alliance/AP

بھارتی ریاست ہریانہ کی پولیس نے بتایا کہ اس واقعے کے بعد دلت برادری کی جانب سے شدید احتجاج بھی کیا گیا اور دونوں بچوں کی لاشوں کو اٹھا کر کیے جانے والے اس احتجاج میں ایک ہزار سے زائد سے شریک ہوئے۔ اس دوران مظاہرین نے آگرہ شہر کو جانے والی مرکزی شاہراہ بھی بند کر دی۔

پولیس کے مطابق کئی افراد نے مل کر ضلح بلاب گڑھ کے سنپدھ گاؤں میں ایک گھر پر مٹی کا تیل چھڑک کر آگ لگا دی، جس میں آٹھ ماہ کی ایک بچی اور اس کا ڈھائی سالہ بھائی جھلس کر ہلاک ہو گئے۔ اس واقعے میں ان بچوں کے والدین زخمی ہیں اور ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔ متاثرہ خاندان کا تعلق ہندو مذہب میں سب سے نچلی ذات ’دلت‘ سے ہے۔ تاہم ہریانہ کے وزیر اعلی کے دفتر کے ایک اہلکار جواہر یادو نے بتایا، ’’ اس واقعے کا تعلق ذات پات سے نہیں بلکہ یہ خاندانی دشمنی کا معاملہ ہے‘‘۔ انہوں نے اسے ایک افسوسناک واقعہ قرار دیا۔

Indien Politik Kongress Rahul Gandhi
حکومت غریب عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہو گئی ہے، راہول گاندھیتصویر: UNI

تاہم متاثرہ خاندان کے افراد کا موقف ہے کہ انہیں اونچی ذات کے افراد نے ایک سال قبل قتل کے ایک واقعے کا بدلہ لینے کے لیے نشانہ بنایا ہے۔ ایک مقامی پولیس اہلکار نے بھی نام خفیہ رکھنے کی شرط پر اس موقف کی تصدیق کی ہے۔ حزب اختلاف کے رہنما راہول گاندھی نے ضلع بلاب گڑھ کا دورہ کرتے ہوئے مرکزی حکومت پر شدید تنقید کی ہے۔ ان کے بقول حکومت غریب عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہو گئی ہے۔

کئی دہائیوں سے بھارت میں ہندوؤں کی مختلف ذاتوں کے مابین فسادات ہوتے چلے آ رہے ہیں۔ گزشتہ ماہ ایک گاؤں کی پنچائیت پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے ایک ایسے لڑکے کی دو بہنوں کے ساتھ جنسی زیادتی کا حکم دیا تھا، جو ایک اونچی ذات کی لڑکی کو بھگا کر لے گیا تھا۔ تاہم پنچائیت نے ان الزامات کو مسترد کر دیا تھا۔1947ء میں آزادی کے ساتھ ہی بھارت میں ذات کی وجہ سے امتیازی سلوک کا بھی خاتمہ کر دیا گیا تھا لیکن آج بھی بھارتی معاشرے میں یہ نظام برقرار ہے۔