ذوالقرنین حیدر اسلام آباد میں، سکیورٹی حصار میں روانہ
25 اپریل 201124 سالہ ذوالقرنین حیدر کو لندن سے اسلام آباد پہنچنے پر حکام نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات نہیں کرنے دی۔ سکیورٹی حکام انہیں جیپ میں بٹھا کر کسی نا معلوم مقام کی جانب لے گئے۔ اطلاعات کے مطابق ذوالقرنین حیدر آج کسی وقت وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک سے ملاقات کریں گے۔
اس سے قبل وزیر داخلہ رحمان ملک نے ذرائع ابلاغ کو بتایا تھا کہ انہوں نے اتوار کے روز ہی ذوالقرنین سے ٹیلیفون پر بات کی تھی۔’’ میں نے ذوالقرنین کو ایک مرتبہ پھر یہ یقین دہانی کرائی تھی کہ ان کی اور ان کے گھر والوں کی ہر طرح سے حفاظت کی جائے گی۔‘‘
گزشتہ برس نومبر میں ذوالقرنین دبئی سے اچانک لندن فرار ہو گئے تھے۔ برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست جمع کراتے وقت ان کا موقف تھا کہ ایک گمنام جواری ان پر ذور ڈال رہا ہے کہ وہ خراب کارکردگی کا مظاہرہ کریں ورنہ سنگین نتائج کے لیے تیار رہیں۔ اُس وقت پاکستانی ٹیم جنوبی افریقہ کے خلاف ایک روزہ میچوں کی سیریز کھیل رہی تھی۔ ذوالقرنین حیدر نے لندن میں اپنی پریس کانفرنس کے دوران یہ بھی کہا تھا کہ وہ جلد ہی پاکستانی کرکٹ ٹیم میں موجود بدعنوان عناصر کو منظر عام پر لائیں گے۔ تاہم ابھی تک اس حوالے سے ان کی جانب سے کوئی بھی تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔
ذوالقرنین حیدر جس وقت اسلام آباد پہنچے تو وہ ٹی شرٹ اور جینز میں ملبوس تھے۔ اس موقع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کی ایک بڑی تعداد ان کی منتظر تھی۔ تاہم سکیورٹی حکام سابق وکٹ کیپر کو اپنے حصار میں لیتے ہوئے باہر آئے اور ایک جیپ میں بٹھا کر لے گئے۔ انہیں صحافیوں سے بات بھی نہیں کرنے دی گئی۔ اطلاعات کے مطابق انہیں رحمان ملک کے دفتر لے جایا گیا ہے۔
ذوالقرنین حیدر نے وطن واپسی سے قبل بتایا تھا کہ رحمان ملک نے انہیں ہر قسم کا تحفظ فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ اس ملاقات کے بعد ہی انہوں نے برطانوی دفتر داخلہ سے سیاسی پناہ کی اپنی درخواست واپس لیتے ہوئے پاکستان آنے کا فیصلہ کیا ہے۔
رپورٹ: عدنان اسحاق
ادارت: امتیاز احمد