1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ذہنی وجسمانی فٹنس کے تھائی مراکز سیاحوں کی توجہ کا مرکز

25 مارچ 2011

عام طور پر تھائی لینڈ کی سیاحت کا مطلب ہے ساحل سمندر پر ٹھنڈے مشروبات اور مرچ لگے تھائی نوڈلز سے لطف اندوز ہونا، تاہم اب ملک میں ایسے سیاحوں کی آمد میں اضافہ ہو رہا ہے جن کا مقصد جسم کو زہریلے مادّوں سے پاک کرنا ہے

https://p.dw.com/p/10hgr
تصویر: Holger Grafen

خلیج تھائی لینڈ میں واقع جزیرےکوہ فانگان پر ذہنی و جسمانی فٹنس فراہم کرنے کی غرض سے کھولے گئے مراکز پر ایک بڑی تعداد میں سیاح کھانے، کافی اور الکحل سے دور رہنے کے لیےکئی سو ڈالر خرچ کرتے ہیں۔

یہ اکا دکا نہیں بلکہ اس جزیرے پر قائم کئی ایسے مراکز کی بات ہے، جہاں سیاحوں کی بڑی تعداد اچھی صحت کے حصول کے لیے آتی ہے۔ ان میں سے کچھ اپنے جسم کو زہریلے مادوں سے پاک کرنا چاہتے ہیں، کچھ کا مقصد وزن کم کرنا ہوتا ہے جبکہ کچھ لوگ دائمی قبض اور نکوٹین کے نشے سے چٹکارا پانے کی جستجو میں ان مراکز کا رخ کرتے ہیں ۔

BdT Thailand, der Weihnachtsmann unter Wasser
تھائی لینڈ کے ساحل سیاحوں کی توجہ کا خاص مرکز ہیںتصویر: picture-alliance/ dpa

اس دوران ان کوکھانے پینے کے معاملے میں نہایت سخت اصولوں پر عمل کرنا پرتا ہے۔ اس دوران ان کو اسپغول کی بھوسی کے ساتھ bentonite نام کی ایک خاص چکنی مٹی ملا مشروب پینے کو دیا جاتا ہے۔ یہ مشروب ان کی بڑی آنت میں موجود زہریلے مواد کو جذب کرنے کے بعد انہیں جسم سے فلش کر دیتا ہے۔ اس کے علاوہ ان سیاحوں کو پورا دن پانی، گاجر کا جوس اور سبزیوں کی یخنی پینے کو دی جاتی ہے۔

اگرچہ یہ مراکز اپنے صارفین کو اس بات کی یقین دہانی کراتے ہیں کہ ایک طرح سے روزے رکھنے اور آنتوں کی صفائی کے اس پروگرام کو استعمال کرنے کے بعد وہ اپنے آپ کو زیادہ اچھا محسوس کریں گے، تاہم صحت کے ماہرین اس کے فوائد کے بارے میں کچھ شبہات کا بھی شکار ہیں۔

Hotel Thai Garden Resort
ہیاں پُر تعیش مراکز میں صحت کے حوالے سے پروگرام متعارف کروائے گئے ہیںتصویر: IMPORT

آسٹریلوی ماہر غذائیات روزمیری سٹینٹن نے خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اب تک ایسی ایک بھی تحقیق سامنےنہیں آئی ہے جو یہ ثابت کرے کہ یہ طریقہ کار پُر اثر ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ اس طریقہ کار کے ذریعے ہوتا یہ ہے کہ اس سے آنتوں میں رہنے والے اہم بیکٹریا جو آنتوں اور جسم دونوں کے لیے ضروری ہوتے ہیں، جسم سے خارج ہو جاتے ہیں۔

دوسری جانب ان مراکز کے چند صارفین نے خبررساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح سے روزے رکھنے اور آنتوں کی صفائی کا طریقہ کار اختیار کرنے کے باعث انہیں ہاضمے کی کئی مسائل سے چھٹکارا ملا ہے۔ کئی دیگر کا کہنا تھا کہ اس وجہ سے نہ صرف خوراک کے حوالے سے ان کی بری عادات کا خاتمہ ہوا ہے بلکہ ان کو وزن کم کرنے میں بھی مدد ملی ہے۔

رپورٹ: عنبرین فاطمہ

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں