1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

راجیو گاندھی کا قتل: سزا یافتگان کے لیے پھانسی کی تاریخ مقرر

28 اگست 2011

بھارت کے سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے قتل میں ملوث تین افراد کی رحم کی درخواستیں بھارتی صدر نے مسترد کر دی ہیں۔ حکام نے ان افراد کی سزائے موت پر عمل درآمد کے لیے نو ستمبر کی تاریخ مقرر کی ہے۔

https://p.dw.com/p/12OWx
راجیو گاندھیتصویر: picture-alliance/dpa

 جیل حکام کے مطابق تینوں افراد کو پھانسی نو ستمبر بروز جمعہ علی الصبح دی جائے گی۔ ان افراد کے نام موروگن، سنتھان اور پیراری والن ہیں، جو ان دنوں تامل ناڈو کی ایک جیل میں انتہائی سخت سکیورٹی میں قید ہیں۔ پھانسی دینے کی تاریخ مقرر کرنے کا فیصلہ ان افراد کی رحم کی اپیلوں کوبھارتی صدر پرتبھا پاٹل کی جانب سے مسترد کرنے کے بعد کیا گیا۔

 تینوں سزایافتگان کے مشترکہ وکیل Pugazendhi نے تصدیق کی ہے کہ جیل حکام نے ان کے مؤکلین کو رحم کی درخواستوں کے مسترد ہونے کے بعد ان کی پھانسی کی تاریخ سے مطلع کردیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کے مؤکلین کو یقین تھا کہ ان کی سزا کی معافی میں تامل ناڈو کے وزیر اعلیٰ کوئی کردار ادا کریں گے مگر ایسا ممکن نہیں ہو سکا ہے اور وہ اس پھانسی کو رکوانے کے سلسلے میں قانونی پہلوؤں پر غور کریں گے۔

Rajiv Gandhi mit Menschen auf der Straße
راجیو گاندھی کو ایک خودکش بمبار نے ہلاک کیا تھاتصویر: AP

راجیو گاندھی کے قتل میں ملوث اور سزا یافتہ تین میں سے دو افراد موروگن اور سنتھان  کا تعلق سری لنکا کے انتہاپسند گروپ تامل ٹائیگرز سے ہے۔ تیسرے پیراری والن بھارتی تامل ہے۔ استغاثہ نے ان تینوں افراد پر راجیو گاندھی کے قتل کی منصوبہ بندی کے الزامات کو عدالت میں ثابت کردیا تھا۔ بھارتی سپریم کورٹ نے ان افراد کے لیے پھانسی کی سزا کی توثیق سن 1999 میں کر دی تھی۔ ان کی چوتھی خاتون ساتھی نالینی سری ہرن کی موت کی سزا  عدالت عظمیٰ نے عمر قید میں تبدیل کردی تھی۔ نالینی پھانسی کے منتظر موروگن کی بیوی ہے۔

بیس سال قبل اکیس مئی سن 1991 کو سابق بھارتی وزیر اعظم راجیو گاندھی کو تامل ٹائیگرز کی ایک خاتون خود کش بمبار نے ہلاک کیا تھا۔ سن 2006ء میں تامل ٹائیگرز کی جانب سے بھارتی وزیر اعظم کے قتل پر افسوس کا بھی اظہار کیا گیا تھا۔

بھارت میں پھانسی کی سزا بہت کم دی جاتی ہے۔ آخری بار کولکتہ شہر میں پھانسی کی سزا پر عمل درامد کیا گیا تھا۔ سن 2004 میں ایک چودہ سالہ لڑکی کے قاتل سکیورٹی گارڈ کو پھانسی دی گئی تھی۔


رپورٹ:  عابد حسین

ادارت:  ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں