1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

رانا نوید الحسن پابندی سے آزاد

9 اکتوبر 2010

پاکستان کرکٹ بورڈ نے آل راؤنڈر رانا نوید الحسن پر عائد ایک سال کی پابندی ہٹاتے ہوئے ان کا جرمانہ بھی نصف کر دیا ہے۔ رانا نوید نے پی سی بی کے اس فیصلے کے بعد کرکٹ پر توجہ دینے کا اعلان کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/Pa3Y
رانا نوید الحسنتصویر: AP

پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس فیصلے کا اعلان لاہور میں بورڈ کے ایک ٹریبنول کی سماعت کے دوران کیا۔ بعدازاں صحافیوں سے گفتگو میں رانا نوید نے کہا، ’بلآخر مجھے اس پابندی سے چھٹکارا مل گیا اور یہ بہت اطمینان کی بات ہے۔ اب میں صرف کرکٹ پر توجہ دینا چاہتا ہوں۔‘

پی سی بی نے رواں برس کے آغاز پر قومی ٹیم کے دورہ آسٹریلیا کے بعد رانا نوید سمیت سات کھلاڑیوں پر پابندی عائد کر دی تھی۔ پاکستانی ٹیم کا یہ دورہ ناکام رہا تھا اور اس کی شکست کو ’شرمناک‘ قرار دیا گیا تھا۔ بورڈ نے کھلاڑیوں پر پابندی کی وجہ ان کی جانب سے ضوابط کی خلاف ورزی کو قرار دیا۔ نوید پر میلبورن میں کھیلے گئے ٹوئنٹی ٹوئنٹی میچ کے دوران ناقص کارکردگی دکھانے کا الزام تھا۔ اس میچ میں نوید نے نو گیندوں پر صرف ایک رن سکور کیا تھا۔

لاہور میں سماعت کے بعد 32 سالہ رانا نوید نے کہا کہ وہ ہمیشہ سے ہی پراعتماد تھے اور انہیں الزامات سے بری ہونے کا یقین تھا۔ انہوں نے کہا کہ اب ان کا مقصد قومی ٹیم میں واپسی ہو گا۔

رانا نوید نےکہا، ’یہ سزائیں میرے کرکٹ کیریئر کا سیاہ باب تھا۔ میں اس اثر سے نکلنا چاہتا ہوں۔ میں کل سے ہی ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنا شروع کر دوں گا اور دکھاؤں گا کہ میں کتنا فِٹ ہوں۔‘

رانا نوید پر ایک سال کی پابندی کے علاوہ 20 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا تھا تاہم بورڈ کے ٹریبنول نے جرمانے کی رقم بھی نصف کر دی ہے۔

پی سی بی کے ایک قانونی مشیر طالب رضوی کا کہنا ہے کہ رانا نوید چھ ماہ کی پابندی کاٹ چکے ہیں اور انہوں نے اپنے رویے پر معذرت بھی کی ہے، اسی لئے اس کیس کی سماعت کرنے والے جج عرفان قادری نے ان کی پابندی ختم کرنے کا فیصلہ سنایا ہے۔

انہوں نے کہا، ’پی سی بی نے ایک مثال قائم کر دی ہے اور ہم اُمید کرتے ہیں کہ اس کے بعد کوئی کھلاڑی کوڈ آف کنڈکٹ کی طے شدہ حدود سے تجاوز نہیں کرے گا۔

رضوی نے کہا کہ اب قومی ٹیم میں سلیکشن کے لئے رانا نوید کے نام پر غور کیا جا سکتا ہے۔

رانا نوید نو ٹیسٹ اور 74 وَن ڈے انٹرنیشنل میچ کھیل چکے ہیں۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں