1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روحانی کے دورے پر برہنہ مجسمے ڈھانپ دیے گئے

عاطف توقیر26 جنوری 2016

ایرانی صدر حسن روحانی کے دورہ اٹلی کے موقع پر دارالحکومت روم کے معروف کاپیٹولینے میوزیم میں تمام برہنہ مجسموں کو ڈھک دیا گیا۔

https://p.dw.com/p/1Hk8P
Iran Rohani zu Besuch in Rom
تصویر: Getty Images/AFP/T. Fabi

منگل کے روز مقامی میڈیا نے بتایا کہ ایرانی صدر کے دورے پر اس میوزیم میں نمائش کے لیے موجود برہنہ تصاویر کو بھی ڈھانپ دیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ ان تصاویر کے سامنے سفید رنگ کے بورڈ لگا دیے گئے ہیں، تاکہ انہیں دیکھا نہ جا سکے۔

پیر کی شام اسی میوزیم میں اطالوی وزیر اعظم ماتیو رینزی اور ایرانی صدر حسن روحانی نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ اس ملاقات کے بعد ایرانی صدر اور ان کے ہمراہ آنے والے سرکاری وفد کو دیے گئے عشائیے میں شراب بھی پیش نہیں کی گئی تھی۔ اطالوی حکومتی ذرائع کے مطابق اس اقدام کا مقصد ایرانی صدر کی اسلامی سوچ کا احترام تھا۔

گزشتہ برس جولائی میں ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدے طے پایا تھا، جس کے تحت جوہری سرگرمیاں محدود کرنے پر ایران کے خلاف عائد پابندیوں کے خاتمے پر اتفاق ہوا تھا۔ یہ معاہدہ چند روز قبل مؤثر ہو گیا تھا اور اس کے ساتھ ہی ایران کے خلاف عائد پابندیاں بھی اٹھا لی گئی تھیں۔

پابندیوں کے خاتمے کے بعد ایرانی صدر حسن روحانی کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہے۔ اٹلی کے بعد روحانی فرانس پہنچیں گے۔ حسن روحانی کو گزشتہ برس نومبر میں فرانس کا دورہ کرنا تھا، تاہم پیرس میں پیش آنے والے دہشت گردانہ واقعے اور ان میں 130 افراد کی ہلاکت کے بعد ایرانی صدر نے اپنا یہ دورہ منسوخ کر دیا تھا۔

بتایا گیا ہے کہ جلد ہی اطالوی وزیر اعظم بھی ایران کا دورہ کریں گے اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی سرگرمیوں میں تیزی کے لیے متعدد شعبوں میں معاہدے طے پائیں گے۔