1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روسی راکٹ خلائی سٹیشن پہنچ گیا

23 دسمبر 2009

امریکی خلا باز ٹموتھی کریمر، جاپانی سوئیچی نوگُوچی اور ایک روسی خلا باز اولیگ کوٹوف کو لے جانے والے روسی خلائی راکٹ سویُوز نے پیر کو قازقستان سے اپنے سفر کا آغاز کیا تھا۔

https://p.dw.com/p/LB8Z

یہ تینوں سائنس دان، خلائی اسٹیشن پر یکم دسمبر سے موجود دو دیگر خلا بازوں کا ساتھ دیں گے۔ ان کے ذمے متعدد تکنیکی اہداف کا حصول ہے، جن میں سٹیشن سے، آسمان کا 360 ڈگری کا نظارہ کرنے کے لئے پلیٹ فارم کی تعمیر بھی شامل ہے۔ اس کے بعد یہ نیا خلائی سٹیشن تکمیل کی جانب ایک اور قدم آگے بڑھ جائے گا۔ امکان ہے کہ بین الاقوامی خلائی سٹیشن اگلے سال کے دوران مکمل کر لیا جائے گا۔

یہ خلائی مرکز زمین سے ساڑھے تین سوکلومیٹر یعنی دوسوبیس میل کے فاصلے پر ایک مدار میں گردش کرتا ہے۔ یہاں کئے جانے والے تجربات مستقبل میں انسانوں کے لئے خلا کے سفر کو آسان تر بنانے کے لئے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ مستقبل میں مریخ یا کسی دوسرے سیارے پر زندگی کے آثار ڈھونڈنے کے تناظر میں بھی ان تجربات کو خاصی اہمیت حاصل ہے۔

Astronauten auf der ISS
خلاء باز نئے سال کا جشن اور کرسمس بھی بین الاقوامی خلائی سٹیشن پر منائیں گے۔تصویر: picture alliance / landov

روسی راکٹ سویُوز تینوں خلا بازوں کو لے کر عالمی وقت کے مطابق رات دس بج کر اڑتالیس منٹ پر خلائی اسٹیشن کے ساتھ جا کر جُڑ گیا۔ اُس وقت خلائی اسٹیشن برازیل کے شہر ریو ڈی جینیرو کے اوپر گردش کر رہا تھا۔ امریکی خلائی ادارے ناسا کی چیف خلا باز پَیگی وِٹسن کے بقول تینوں خلا بازوں نے بڑے اچھے موقع پر خلائی سٹیشن پر جاکر پہلے سے موجود دو خلا بازوں کا ساتھ دیں گے۔ ان کے بقول پانچوں کو خلا میں نیا سال اور کرسمس منانے کا مزہ آئے گا۔

NASA نے اپنے جہاز خلا میں بھیجنے کا سلسلہ معطل کر رکھا ہے۔ اب وہ فی خلا باز پچاس ملین ڈالر کے عوض روس سے اس سلسلے میں خدمات حاصل کرتا ہے۔ امریکہ Orion نامی کیپسول طرز کے خلائی جہاز بنانے کی کوششوں میں مصروف ہے، جن کی تکمیل اگلے پانچ سال سے پہلے ممکن نہیں۔ ناسا کا اپنے تین خلائی جہازوں کو ایک سال کے اندر ریٹائرڈ کر دینے کا منصوبہ ہے۔

رپورٹ : شادی خان

ادارت : امجد علی