1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روسی شہر پیرم: نائٹ کلب پارٹی اور موت کا رقص

5 دسمبر 2009

روسی شہر پیرم کے ایک نائٹ کلب میں جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب ایک بہت طاقتور دھماکے اور پھر آتشزدگی کے نتیجے میں مختلف خبر ایجنسیوں کے مطابق کم از کم 102افراد ہلاک ہو گئے۔

https://p.dw.com/p/Kqi6
تصویر: AP Graphics

وسیع تر رقبے والے وفاق روس کے یورپی حصے میں یورال کے پہاڑی سلسلے میں دریائے کاما کے کنارے پر واقع شہر پیرم کے اس نائٹ کلب میں اس دھماکے کے بعد لگنے والی آگ تیز رفتاری سے پھیلی کہ دیکھتے ہی دیکھتے وہاں موجود 200 سے زائد مہمانوں میں سے مجموعی طور پر 134 کے قریب زخمی بھی ہو گئے۔ ان میں سے 85 زخمی پیرم کے مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

چند خبر ایجنسیوں نے ہلاک شدگان کی تعداد 102 کے قریب بتائی ہے جبکہ روسی خبر ایجنسی انٹرفیکس کی رپورٹوں کے مطابق مرنے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔ پولیس اور کئی عینی شاہدین نے دھماکے کی وجہ آتش بازی کے سامان کا استعمال بتائی ہے، جس کے بعد چند ہی لمحوں میں اس نائٹ کلب کی عمارت کو آگ کے شعلوں نے اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

دھماکے کے وقت اس نائٹ کلب میں اُس کے قیام کے آٹھ سال پورے ہونے کے موقع پر ایک پارٹی جاری تھی اور یہ سانحہ مقامی وقت کے مطابق رات سوا گیارہ بجے پیش آیا۔

Hauptbahnhof der westsibirischen Stadt Perm
پیرم شہر کا ایک مرکزی ریلوے سٹیشنتصویر: DW/Erasova Ekaterina

ابتدائی تفتیش کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں سے اکثر افراد دم گھٹنے کے باعث ہلاک ہوئے، جس کی وجہ زہریلی کاربن مونو آکسائیڈ گیس بنی۔ روسی پولیس نے ابتدائی طور پر اس واقعے میں کسی بھی طرح کی دہشت گردی کو خارج از امکان قرار دیا ہے، تاہم اس سانحے کی جگہ سے اہم ثبوت جمع کرنے کے ساتھ ساتھ تفتیشی ماہرین ان خطوط پر بھی چھان بین کر رہے ہیں کہ آیا یہ واقعہ کسی دہشت گردی کا نتیجہ ہے۔

روس میں شہری دفاع کے محکمے کے ایک مقامی ماہر ولادیمیر مارکِن نے خبر ایجنسی ایتار تاس کو بتایا کہ دھماکے اور آتشزدگی کے بعد وہاں موجود مہمانوں میں جلتی ہوئی عمارت سے باہر نکلنے کی کوشش میں بھگدڑ مچ گئی اور کئی افراد اس دوران زہریلے دھوئیں کی وجہ سے دم گھٹنے کے باعث ہلاک ہوئے۔

روسی وزیر اعظم ولادیمیر پوٹین نے اس سانحے کی تحقیقات کے لئے قدرتی آفات سے تحفظ کے ملکی وزیر سیرگئی شوئیگُو کی قیادت میں ایک تفتیشی کمیشن قائم کر دیا ہے۔ اس واقعے میں اتنی زیادہ تعداد میں انسانی ہلاکتوں کے پیش نظر روسی صدر دمیتری میدویدیف نے حادثے کے فورا بعد سیرگئی شوئیگُو کے علاوہ وزیر داخلہ رشید نور گالیئیف اور خاتون وزیر صحت تاتیانا گولیکووا کو فوری طور پر پیرم جانے کا حکم دے دیا، تاکہ جائے حادثہ پر فوری امدادی کارروائیوں کو مربوط بنایا جا سکے۔

روس میں 1.3 ملین کی آبادی والا پیرم کا شہر یورال کے پہاڑی سلسلے میں ماسکو سے مشرق کی طرف قریب 1400 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ یہ شہر روس کا چھٹا سب سے بڑا شہر ہے جو اسی نام کے ایک وفاقی علاقے کا صدر مقام بھی ہے۔

رپورٹ: مقبول ملک

ادارت: عابد حسین