1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روس میں ریاستی صدر بم حملے میں زخمی

22 جون 2009

آج پیر کی صبح روس کی جنوبی ریاست اِنگوشیتیہ کے صدر ایک کار بم دھماکے میں زخمی ہوگئے۔ اس حملے میں ان کا ڈرائیور اور بھائی ہلاک جبکہ حفاظت پر مامور تین اہلکار بھی شدید زخمی ہو گئے۔

https://p.dw.com/p/IWXf
صدر یونس بیک ژیوکوروف کو اس حملے کے بعد شدید زخمی حالت میں ہسپتال پہنچایا گیتصویر: AP

روس کے جنوب میں واقع ریاست اِنگوشیتیہ کے صدر یونس بیک ژیوکوروف کو اس حملے کے بعد شدید زخمی حالت میں ہسپتال پہنچایا گیا۔ یہ بم دھماکہ روسی ریاست کے شہر نزران کے قریب ہائی وے پرہوا۔ ابھی تک کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

Südrussische Provinzen Tschetschenien, Dagestan, Inguschetien englisch
ان دنوں داغستان اور انگوشیتیہ میں سلامتی صورتحال انتہائی دگرگوں ہےتصویر: DW

ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ریاستی صدر انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں ہیں تاہم ان کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔ روسی حکام کے مطابق صدر ژیوکوروف اب ہوش میں ہیں۔

روس کے وفاقی دفتر داخلہ سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ خودکش بمبار تیز رفتاری سے گاڑی دوڑاتا ہوا آیا اور ریاستی صدر ژیوکوروف کے کارواں سے ٹکرا گیا۔

دفتر داخلہ کے مطابق اس کار بم حملے میں تقریبا ستر کلو گرام دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا اور دھماکے کے مقام پر دو میٹر بڑا گڑھا پڑ گیا۔

روسی صدر دمتری میدوی ایدیف نے اس واقعے کے بعد ملک کی داخلی سیکریٹ سروس FSB کے سربراہ الیگزینڈر بوٹنی کوف سے ملاقات کی۔ اس کے علاوہ میدوی ایدیف وزیر داخلہ رشید نورگالیعیف سے بھی ملے۔ روسی صدر نے سلامتی صورتحال کے جائزے کے لئے اپنے خصوصی مندوب ولادی میر اُستی نوف کو بھی انگوشیتیہ روانہ کر دیا ہے۔ میدی ویدیف نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا: ’’ انگوشیتیہ کے صدر نے گزشتہ کچھ عرصے کے دوران اپنی جمہوریہ میں امن و امان قائم کرنے کے سلسلے میں بہت کام کیا ہے۔ جرائم پیشہ عناصر کو یہ سرگرمیاں پسند نہیں آئیں۔ جو کچھ ہوا ہے، وہ ری پبلک کی قیادت کی پوزیشن مستحکم ہونے اور تمام شعبوں میں کئے جانے والے بھرپور اقدامات کا نتیجہ ہے۔‘‘


شمالی قفقاز کی ریاستوں داغستان اور انگوشیتیہ میں سلامتی صورتحال گزشتہ کچھ عرصے سے انتہائی خراب ہے۔ کچھ روز قبل روسی صدر دیمتری میدی ویدویف نے اسی تناظر میں داغستان کا دورہ بھی کیا تھا۔

Tschetschenische Rebellen töten russische Sicherheitskräfte
دہشت گردانہ واقعات یہاں روز کا معمول بن چکے ہیںتصویر: AP


پیر کی صبح پیش آنے والا یہ واقعہ گزشتہ کچھ ہفتوں میں روسی ریاست انگوشیتیہ میں ہونے والا تیسرا بڑا واقعہ ہے۔ اس سے قبل رواں ماہ کی دس تاریخ کو ریاستی سپریم کورٹ کی ڈپٹی چیف جسٹس کو گولیوں کا نشانہ بنا کر قتل کر دیا گیا تھا۔ اعلیٰ ترین جج پر حملے کے تین روز بعد اسی ریاست کے سابق نائب وزیراعظم کو مرکزی شہر نزران میں ان کے گھر کے قریب گولی مار کا ہلاک کر دیا گیا تھا۔

اس روسی ریاست میں مسلمان بڑی تعداد میں آباد ہیں۔ چیچنیا کی جنگ کے دوران بھی سیکنڑوں افراد نے اسی ریاست میں پناہ لی تھی۔ یہ ریاست روس کی غریب ترین ریاستوں میں سے ایک ہے اور یہاں قیام امن ماسکو کے لئے طویل عرصے سے ایک بڑا چیلنج ہے۔



رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : افسر اعوان