1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روس میں سوگ کا عالم، لاشیں پہنچنے کا سلسلہ شروع

عاطف بلوچ2 نومبر 2015

روسی حکام نے بتایا ہے کہ جیٹ کریش کے نتیجے میں ہلاک ہو جانے والے روسی باشندوں کی لاشوں کی روس منتقلی کا عمل شروع کیا جا چکا ہے۔

https://p.dw.com/p/1Gy85
Russland St. Petersburg Ankunft Todesopfer nach Flugzeugabsturz in Ägypten
ایک خصوصی جہاز 140 لاشوں کے ساتھ سینٹ پیٹرز پہنچ چکا ہےتصویر: Reuters/D. Lovetsky

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے روسی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایک خصوصی جہاز 140 لاشوں کے ساتھ سینٹ پیٹرز پہنچ چکا ہے جبکہ ایک دوسرا طیارہ پیر کی شب باقی ماندہ لاشوں کو روس پہنچائے گا۔

مصری علاقے سینائی میں ہفتے کے دن تباہ ہو جانے والے روسی جیٹ طیارے میں ہلاک ہونے والوں کی باقیات کو روس منتقل کیا جا رہا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ پیر کی صبح ایک خصوصی طیارے کے ذریعے ایک سو چالیس ہلاک شدگان کی باقیات کو روسی شہر سینٹ پیٹرزبرگ منتقل کیا جا چکا ہے۔ قبل ازیں حکام نے بتایا تھا کہ اس طیارے کے ذریعے 144 لاشیں روس منتقل کی گئی تھیں۔

ہنگامی حالات سے نمٹنے والے روسی ادارے کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ پیر کی شب ایک اور خصوصی طیارہ باقی لاشوں کے ساتھ روس پہنچ جائے گا۔ تاہم اس حوالے سے مزید تفصیلات جاری نہیں کی گئی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ہلاک شدگان کی باقیات کے ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے ان کی شناخت کی کوشش کی جائے گی، جس کے بعد ان کی تدفین کا عمل شروع کیا جائے گا۔

روس میں اس حادثے کے باعث سوگ کا عالم برقرار ہے۔ اس حادثے میں مجموعی طور پر 224 افراد مارے گئے ہیں، جن میں زیادہ تر روسی شہری ہی شامل ہیں۔ روسی حکام کے مطابق اس جہاز میں پچیس بچے بھی سوار تھے، جو ہلاک ہو گئے۔ ایئر بس 321 کے اس حادثے کو روس کی تاریخ کے بدترین فضائی حادثوں میں میں سے ایک قرار دیا جا رہا ہے۔ اتوار کے دن روس میں سرکاری طور پر سوگ بھی منایا گیا۔

روسی ایئر ٹرانسپورٹ ایجنسی کے سربراہ کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ طیارہ ہوا میں تباہ ہوا۔ تاہم روسی وزیر ٹرانسپورٹ نے کہا ہے کہ روسی اور مصری ماہرین اس حادثے کی وجوہات جاننے کی کوشش میں ہیں اور جب تک یہ عمل مکمل نہیں ہوجاتا کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہو گا۔ بتایا گیا ہے کہ تباہ ہو جانے والے اس جہاز کا بلیک باکس اور فلائٹ ریکارڈر ڈھونڈ لیا گیا ہے۔

ماسکو حکومت نے اس حادثے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے یقین دلایا ہے کہ نہ صرف متاثرین کو مالی معاوضہ ادا کیا جائے گا بلکہ لاشوں کی تدفین میں بھی مدد فراہم کی جائے گی۔

Ägypten Untersuchung nach Absturz russischer Passagiermaschine
تباہ ہو جانے والے اس جہاز کا بلیک باکس اور فلائٹ ریکارڈر ڈھونڈ لیا گیا ہےتصویر: picture-alliance/dpa/K. Elfiqi

یہ امر اہم ہے کہ مصر کے جس شورش زدہ علاقے میں یہ جہاز گر کر تباہ ہوا ہے، وہاں مسلم انتہا پسند فعال ہیں۔ ان جنگجوؤں نے شام اور عراق مییں فعال سنی انتہا پسند گروہ داعش سے وفاداری کا اعلان بھی کر رکھا ہے۔ داعش سے منسلک سینائی کے ایک مقامی جنگجو گروہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے شدت پسندوں نے اس روسی طیارے کو مار گرایا ہے۔

تاہم مصری وزیر اعظم نے جنگجوؤں کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جنگجو اکتیس ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کرنے والے طیارے کو نشانہ بنانے کی صلاحیت نہیں رکھتے ہیں۔