روس میں سکیورٹی انتظامات کتنے مؤثر، انوکھی مثال
27 اپریل 2016ماسکو سے بدھ ستائیس اپریل کو ملنے والی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق روسی ٹرانسپورٹ پولیس نے بتایا کہ اس واقعے میں ایک کم سن بچی بغیر کسی ہوائی ٹکٹ یا شناختی دستاویزات کے ملکی دارالحکومت ماسکو سے سینٹ پیٹرزبرگ پہنچ گئی۔
ایسوسی ایٹڈ پریس نے لکھا ہے کہ روسی ٹرانسپورٹ پولیس نے آج جس واقعے کی تصدیق کر دی، اس نے روسی ہوائی اڈوں پر سلامتی کے عمومی انتظامات کے بارے میں نئے اور پریشان کن سوال پیدا کر دیے ہیں۔
حکام نے اس دس سالہ روسی بچی کا نام نہیں بتایا لیکن یہ تصدیق کر دی کہ یہ طالبہ منگل 26 اپریل کی صبح اپنے گھر سے اسکول جانے کے لیے روانہ ہوئی تھی اور پھر سہ پہر تک واپس گھر نہ لوٹی۔
سینٹ پیٹرزبرگ کی شہری انتظامیہ کے ایک اہلکار الیگزینڈر ژاننکوف نے روسی خبر رساں اداروں کو بتایا کہ یہ طالبہ اپنے گھر سے ماسکو کے وَنُوکووو ہوائی اڈے پر گئی، جہاں وہ مسافروں کے ایک ایسے ہجوم میں گھل مل گئی، جو سینٹ پیٹرزبرگ جانے والی ایک مسافر پرواز میں سوار ہو رہا تھا۔
حکام کے مطابق یہ لڑکی مسافروں میں شامل ایک ایسے خاندان کے ارکان کے ساتھ مل کر طیارے میں سوار ہونے میں کامیاب ہو گئی، جن میں سے کئی کم عمر بچے تھے۔ یہ کم سن مسافر پولیس کے ہاتھ اس وقت لگی جب وہ سینٹ پیٹرزبرگ میں اترنے کے بعد ہوائی اڈے پر اکیلی ادھر ادھر گھوم پھر رہی تھی۔
روس میں بچوں کے حقوق کے تحفظ کے نگران محستب اعلیٰ پاویل استاخوف نے آج اس واقعے کے بارے میں کہا، ’’اس بچی کا یہ ہوائی سفر اس بات کا ثبوت ہے کہ روسی ہوائی اڈوں پر سکیورٹی کی عمومی صورت حال کتنی تشویش ناک حد تک ناقص ہے۔‘‘
حکام نے یہ نہیں بتایا کہ اس لڑکی کو سینٹ پیٹرزبرگ سے واپس ماسکو کب اور کیسے پہنچایا گیا۔