1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روس کی نیٹو کے خلاف نئی فوجی حکمت عملی

کشور مصطفیٰ4 مئی 2016

روس کے وزیر دفاع نے کہا ہے کہ ماسکو رواں سال کے اواخر تک ملک کے مغربی اور جنوبی سرحدی علاقوں میں تین نئے ڈویژنز قائم کرے گا جس کا مقصد نیٹو فورسز کا روسی سرحدوں پر مقابلہ کرنا ہے۔

https://p.dw.com/p/1IiRh
تصویر: picture-alliance/dpa/R. Sitdikov

روسی نیوز ایجنسیوں نے روسی وزیر دفاع سیرگئی شوئیگو کے بیان کو رپورٹ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ روسی وزارت دفاع اپنی سرحدوں کے نزدیک مغربی دفاعی اتحاد نیٹو فورسز کے ممکنہ اڈوں کی تعمیر کا مقابلہ کرنے کے لیے متعدد اقدامات کر رہی ہے۔ اس بارے میں شوئیگو نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ رواں برس کے اختتام تک دو نئی ڈویژنز مغربی ملٹری ڈسٹرکٹ جبکہ ایک جنوبی فوجی ڈسٹرکٹ میں قائم کی جائے گی۔‘‘

بحران زدہ ملک یوکرائن کے علاقے کریمیا پر روس کے قبضے کے بعد سے روس اور نیٹو کے تعلقات بہت زیادہ خراب ہو گئے ہیں۔ اُدھر مشرقی یورپی ممالک اس بارے میں فکر مند ہیں کہ کہیں وہ بھی روسی جارحیت کا شکار نہ ہو جائیں۔

Ukraine Krise
مغربی اتحاد یوکرائن تنازعے میں روس کو قصور وار ٹھہراتا ہےتصویر: picture alliance/dpa/A. Ermochenko

روس کے مذکورہ اقدامات کے جواب میں مغربی دفاعی اتحاد نیٹو نے اپنے مشرقی سمت میں اضافی ملٹری ذرائع کی تنصیب کی ہے۔ 2014 ء میں مغربی اتحاد نے اپنی سربراہ کانفرنس میں روسی سرحدوں پر دوبارہ اپنی فوجی موجودگی بڑھانے کا فیصلہ کیا تھا جس پر ماسکو نے سخت برہمی کا اظہار کیا تھا۔

روس، جو سال رواں جنوری میں اپنی ایک نئی ڈویژن کے قیام کا اعلان کر چُکا ہے، مسلسل امریکی قیادت والے مغربی دفاعی اتحاد پر الزام عائد کر رہا ہے کہ وہ روسی علاقوں میں اپنا تسلط قائم کرنے اور اپنی جارحیت کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ خاص طور سے سابق سویت یونین کا شیرازہ بکھرنے کے بعد سے نیٹو کے لیے سابقہ مشرقی بلاک کا راستہ کھلُ گیا ہے اس لیے روس مغربی اتحاد کی ریشہ دوانیوں پر اپنی برہمی ظاہر کرتا رہا ہے۔

اس تناظر میں نیٹو کے چیف ژینس اسٹولٹن برگ نے بُدھ کو اپنے ایک بیان میں اس امر پر زور دیا کہ مغربی دفاعی اتحاد کی بالٹک خطے میں موجودگی میں اضافہ دراصل مشرقی یوکرائن میں روس کی جارحیت کا جواب ہے جہاں روس ایک مغرب نواز کییف حکومت کے قیام کے بعد سے مشرقی حصے میں علیحدگی پسندوں کی مدد کرتے ہوئے مسلح تنازعے کو تسلسل دیے ہوئے ہے۔ نیٹو چیف کے بقول،’’کریمیا کے غیر قانونی قبضے اور مشرقی یوکرائن کو غیر مستحکم کرنے کی روسی کوششوں سے پہلے بالٹک ریاستوں میں ہمارے فوجی دستے موجود نہیں تھے۔‘‘

Deutschland Curtis Scaparrotti wird neuer Befehlshaber für die US- und Nato-Truppen in Europa
مغربی الائنس کی یورپی کمانڈ کی منتقلیتصویر: picture-alliance/dpa/M. Murat

یہ بیان اسٹولٹن برگ نے برسلز میں مغربی دفاعی اتحاد کی یورپی کمانڈ کے نئے کمانڈر جنرل کرٹس اسکپیروٹی کی تعیناتی کے بعد باقاعدہ ذمہ داریاں سنبھالتے ہوئے کہی تھیں۔ ان کا مزید کہنا تھا،’’ ہمارے اقدام دفاعی اور متناسب ہوتے ہیں اور یہ ہماری بین الاقوامی ذمہ داریوں کے عین مطابق ہے۔‘‘

اس موقع پریورپ کے نئے کمانڈر جنرل کرٹس سکاپاروٹی نے کہا کہ وہ روس کی جانب اپنے رویے میں اپنے پیش رو جنرل فلپ بریڈ لیوو کے نقش قدم پر چلیں گے۔

گزشتہ ماہ بالٹک سمندر میں امریکی فوج اور روسی طیاروں کی بڑھتی ہوئی شمولیت اور موجودگی نے دو طرفہ مشتعل جذبات میں مزید اضافہ کیا ہے۔

امریکی وزیر دفاع ایشٹن کارٹر نے منگل کو خبردار کیا کہ نیٹو روسی "جارحیت" کے خلاف اپنے اتحادیوں کا دفاع کرے گا۔ کارٹر جنرل اسکپروتی کو مغربی الائنس کی یورپی کمانڈ کی منتقلی کی تقریب کی صدارت کررہے تھے۔