1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

'روفنگ' ایک نیا سنسنی خیز رجحان

29 اگست 2009

مشرقی يورپ کی نوجوان نسل میں اس حوالے سے ايک نيا رجحان ديکھنے ميں آرہا ہے، وہ اپنی پارٹیوں کے لئے پارک، ڈسکو اور پرانی عمارتوں کے بجائے چھتوں کا انتخاب کرتے ہیں، ا سے روفنگ کہا جاتا ہے۔

https://p.dw.com/p/JL2a
چھت پر پارٹی منانے کا رواج جرمنی میں بھی موجود ہے۔ کارنیوال کا ایک منظرتصویر: Aline Gehm Koller

یورپ میں نوجوانوں میں ممنوعہ جگہوں اورغیر قانونی طریقے سے پارٹیاں منانے کا رجحان کوئی نئی بات نہیں ہے۔ اکثرنوجوان ان پارٹیوں کے لئے ایسی جگہوں کا انتخاب کرتے ہیں جو شہری علاقوں سے دور ہوں یا وہ جگہیں جہاں عام افراد کا پہنچنا تقریبا نا ممکن ہو۔ مثال کے طور ٹرین یا موٹر وے کے پلوں کے نیچے، بیچ جنگل یا کسی پرانی عمارت میں۔ لیکن اب مشرقی يورپ کی نوجوان نسل میں اس حوالے سے ايک نيا رجحان ديکھنے ميں آرہا ہے، وہ اپنی پارٹیوں کے لئے پارک، ڈسکو اور پرانی عمارتوں کے بجائے چھتوں کا انتخاب کرتے ہیں، ا سے روفنگ کہا جاتا ہے۔

بیلا روس کے دارلحکومت منسک کے اندرونی حصّے میں ايک پارکنگ ہاؤس ہے۔ اس دس منزلہ عمارت کی تعمير نامکمل ہے۔ ایک عرصے سے خالی اور بيکار پڑی یہ عمارت اب نوجوانوں کی دلچسپی کا مرکز بن چکی ہے۔ اس کی چھت پرنوجوان بیٹھتے ہیں۔ تيس میٹر اونچائی پر بیٹھے یہ نوجوان علاقے کے سارے مکانات تو دیکھ سکتے ہیں لیکن خود شہر کی بقيہ آبادی کی نگاہوں سے پوشيدہ ہوتے ہیں۔ ان نوجوانوں کا شمار مکانوں کی چھتوں پرعیش کرنے والوں میں ہوتا ہے، انہیں Roofers کہا جاتا ہے۔

سفيد روس کی حکومت نے پورے ملک ميں نوجوانوں کے لئے طرح طرح کے مشاغل کا انتظام کيا ہے، مثلاً آرٹ اور فن کے يا نوجوانوں کے محلات کہلائی جانے والی عمارتيں۔ ان کا مقصد تخليقی صلاحيتوں کی حوصلہ افزائی اور نوجوانوں ميں سماجی مطابقت پيدا کرنا ہے۔ تاہم بہت سے نوجوان فارغ وقت ميں تفريح کے لئے خود اپنے نظريات کو عملی شکل دينا چاہتے ہيں۔ اس کے لئے جو بھی چھت مل جائے، اسی پر دھاوا بول ديا جاتا ہے۔ کبھی يہ پارکنگ ہاؤس کی چھت ہوتی ہے اور کبھی کسی آباد مکان کی۔ منسک کے ايک ملٹی ميڈيا ميگزين نے اس سال ايک نقشہ شائع کيا ہے، جس پر شہرکی چند محبوب ترين Roofing کو دکھايا گيا ہے۔

Roofing غيرقانونی ہے اور اسی لئے بہت سے مقامات کو جلد ہی بند بھی کرديا جاتا ہے۔ دوسری جانب اس کے مقابلے ميں جلد ہی کوئی نئی چھت کا پتہ لگا لیا جاتا ہے اور فوری طور پرانٹرنيٹ کے ذريعےاس کی خبر جنگل میں آگ کی طرح پھيل جاتی ہے۔ نوجوانوں کے لئے کسی ممنوع کام کو کرنے ميں بڑی کشش پائی جاتی ہے۔ اس حوالے سے ایک نوجوان نے کہا کہ اس کے لئے زيادہ سے زيادہ اونچائی پر جانا سنسنی سے بھرپور ہے۔

اس قسم کی مہم جوئی کا انجام بہت خطرناک بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ پچھلے ہی سال ايک لڑکی ايک زیر تعمير عمارت سے گر کر مرگئی تھی۔ اس کے بعد شہری انتظاميہ نے اُس عمارت کے گرد باڑھ لگا دی تھی ليکن اس باڑھ ميں سوراخ کرنے میں دير نہيں لگی تھی۔

ايسا معلوم ہوتا ہےکہ نوجوانوں ميں ممنوعہ کام کرنے کی کشش اتنی طاقتور ہوتی ہے کہ اس پر قابو پانا بہت مشکل ہے۔ بعض نوجوانوں کے لئے سنسنی کی عام لہر بھی کافی ثابت نہيں ہوتی اور وہ زيادہ سے زيادہ خطرناک مہم جوئی کی جانب بڑھتے رہتے ہيں۔ اب Roofer ہی نہيں بلکہ Roof jumper بھی سامنے آرہے ہيں۔ اس میں نوجوان تيس ميٹر اونچی چھت سے نيچے کودتے ہيں اور عين درميان ميں ايک رسی انہيں گرنے سے روک ليتی ہے۔ Rope jumpers کو پوليس کا ڈر بھی نہيں ہے کيونکہ پوليس ان کے مشغلے کو کردار ساز اور ايک اعلیٰ جسمانی تربيت اور ورزش سمجھتی ہے۔ ليکن Roofers اور بالخصوص ان ميں سے بہت کم عمر لڑکے لڑکياں، پوليس کو ديکھ کر بھاگ نکلنا ہی بہتر سمجھتے ہیں۔

رپورٹ: شہاب احمد صدیقی

ادارت : عدنان اسحاق