1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ریڈشرٹس نے احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کر دیا

11 اپریل 2010

تھائی لینڈ میں ریڈشرٹس مظاہرین نے ملک کے بدترین سیاسی تشدد کے واقعات کے بعد اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ حکومت کی جانب سے قبل از وقت انتخابات کے اعلان تک بنکاک شہر میں اپنے مظاہرے جاری رکھیں گے۔

https://p.dw.com/p/Mt2h
مظاہرین فوجیوں سے چھینا گیا اسلحہ دکھا کر خوشی کا اظہار کرتے ہوئےتصویر: AP

ہفتے کے روز حکومتی فورسز کی جانب سے ریڈشرٹس مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن میں ایک جاپانی کیمرہ مین اور پانچ فوجیوں سمیت 20 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ سیکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان ہونے والی ان جھڑپوں میں 800 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ مظاہرین نے وزیراعظم ابھیشیت ویجا جیوا سے مستعفی ہونے اور ملک سے چلے جانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

ہفتے کے روز ملک کی ان بد ترین سیاسی جھڑپوں کا آغاز اس وقت ہوا، جب سیکیورٹی فورسز کے دستوں نے مظاہرین کے زیرقبضہ بنکاک کے مرکزی علاقے کو خالی کرانے کی کوشش کی۔ اس علاقے پر مظاہرین گزشتہ ایک ماہ سے قبضہ کئے ہوئے تھے۔ اس موقع پر فوجیوں نے ہوائی فائرنگ کی، آنسو گیس استعمال کی اور ربر کی گولیاں بھی چلائیں۔ جواب میں مظاہرین کی جانب سے فوجیوں پر پتھراؤ کیا گیا۔

Proteste in Bangkok Thailand
سیکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان ہفتے کے روز شدید جھڑپیں ہوئیںتصویر: AP

ان جھڑپوں کے موقع پر شہر کے مختلف علاقوں سے مسلسل فائرنگ کی آوازیں بھی سنائی دیتی رہیں۔ فریقین نے ایک دوسرے پر براہ راست فائرنگ کا الزام بھی عائد کیا ہے۔ ملکی ایمرجنسی سینٹر کے مطابق دو مظاہرین کی ہلاکت سر میں گولیاں لگنے سے ہوئی۔ ایک موقع پر مظاہرین واضح طور پر سیکیورٹی فورسز پر بھاری دکھائی دے رہے تھے۔ انہوں نے پانچ فوجیوں کو یرغمال بنا رکھا تھا، جنہیں بعد میں رہا کر دیا گیا۔

اس وقت بھی بنکاک کے مرکز میں ہزاروں مظاہرین جمع ہیں اور وزیراعظم ابھیشیت ویجا جیوا سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ریڈ شرٹس کے ایک رہنما ویرا موزیکاپونگ نے فرانسیسی خبر رساں ادارے AFP سے بات چیت میں کہا کہ ابھیشیت فوری طور پر تھائی لینڈ چھوڑ دیں۔ موزیکا پونگ کے مطابق مظاہرین نے حکومتی اہلکاروں سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ موجودہ حکومت کے احکامات ماننے سے انکار کر دیں۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز ہلاک ہوجانے والے مظاہرین کے لئے تعزیتی تقریب آج اتوار کے روز منائی جائے گی۔ موزیکاپونگ نے واضح الفاظ میں کہا کہ مرنے والوں کا خون کسی صورت رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔

حکومتی ترجمان پانیتَن وا تَنایاگورن کا کہنا ہے کہ حکومت نے گزشتہ روز پیش آنے والے پرتشدد واقعات کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت موجودہ بحران کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتی ہے تاکہ مستقبل میں ایسے کسی واقعے سے بچا جا سکے۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم کے ایک خصوصی سیکریٹری، مظاہرین کے رہنماؤں سے مذاکرات میں مصروف ہیں۔ واتنایاگورن نے مظاہرین سے بھی اپیل کی کہ وہ پرتشدد واقعات کا حصہ نہ بنیں۔

دوسری جانب ان واقعات میں ایک جاپانی کیمرہ مین کی ہلاکت پر ٹوکیو نے بنکاک سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ٹوکیو حکومت نے کہا کہ بنکاک جاپانی شہریوں کی سلامتی کو یقینی بنائے۔ ایک بین الاقوامی خبر رساں ادارے سے منسلک جاپانی کیمرہ مین ہیرو موراموتو گزشتہ روز سینے میں گولی لگنے سے ہلاک ہوگئے تھے۔

واشنگٹن نے فریقین سے صبر وتحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ گزشتہ روز پیش آنے والے واقعات 1992ء میں تھائی لینڈ میں سیاسی بنیادوں پرہونے والی پرتشدد کارروائیوں کے بعد سب سے زیادہ خونریز رہے۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : کشور مصطفیٰ
اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں